نیپال کی سپریم کورٹ نے ٹینٹ لگا کر سماعت شروع کردی
کھٹمنڈو، 18 ستمبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ میں بدھ کو عارضی انتظامات کے تحت سماعت شروع ہوئی، جسے جین -زی مظاہرین کے احتجاج کے دوران آگ لگنے سے نقصان پہنچا تھا۔ سپریم کورٹ کے ترجمان ارجن کوئرالا نے کہا کہ 9 ستمبر کو جین-زی مظاہرین کے احتجاج کے دوران آگ لگن
نیپال کی سپریم کورٹ نے ٹینٹ لگا کر سماعت شروع کردی


کھٹمنڈو، 18 ستمبر (ہ س)۔

سپریم کورٹ میں بدھ کو عارضی انتظامات کے تحت سماعت شروع ہوئی، جسے جین -زی مظاہرین کے احتجاج کے دوران آگ لگنے سے نقصان پہنچا تھا۔ سپریم کورٹ کے ترجمان ارجن کوئرالا نے کہا کہ 9 ستمبر کو جین-زی مظاہرین کے احتجاج کے دوران آگ لگنے سے جل جانے والی مختلف عدالتوں میں سماعت کے لیے کوئی جگہ نہیں بچی تھی۔ سپریم کورٹ، خصوصی عدالت اور ضلعی عدالتوں سمیت تئیس عدالتی عمارتیں مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی کارروائی جاری رکھنے کے فل بنچ کے فیصلے کے بعد ہیبیس کارپس کی درخواستوں پر سماعت عارضی انتظامات کے تحت شروع ہو گئی ہے۔ کوئرالا نے کہا کہ عدالتی کارروائی جاری رکھنے کے لیے ایک بڑے خیمے کے نیچے عارضی انتظامات کیے گئے ہیں۔ لکڑی کی میز اور کرسیوں کا انتظام کیا گیا ہے جس میں ایک طرف ججز، دوسری طرف لیگل پریکٹیشنرز اور درمیان میں کورٹ کلرک ہیں۔ آج جسٹس سپنا پردھان مالا اور جسٹس کمار رگمی نے سماعت شروع کی، جس میں نظربندوں کی جسمانی پیشی کے لیے درخواستیں بھی شامل ہیں۔ عدالت کے داخلی دروازے پر اب بھی جین-زی مشتعل مظاہرین کے احتجاج کے نشانات ہیں۔ مظاہرے کے دوران جلی ہوئی گاڑیاں، آدھی جلی ہوئی اور ٹوٹی ہوئی میزیں اور کرسیاں بکھری پڑی ہیں۔ سٹاف کوارٹرز ناقابل استعمال ہو چکے ہیں۔ عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی فائلیں مکمل طور پر جل چکی ہیں جبکہ کچھ ریکارڈ جزوی طور پر تباہ شدہ عدالتوں میں موجود ہیں۔ سپریم کورٹ کے فل بنچ نے تباہ شدہ فائلوں کو دوبارہ بنانے کا حکم دیا تھا۔ اس وقت سپریم کورٹ میں تقریباً 26,000 مقدمات زیر التواء ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande