شملہ، 18 ستمبر (ہ س) ہماچل پردیش میں مانسون سیزن کے آخری مراحل میں بھی تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ بلاس پور، منڈی اور دیگر اضلاع میں موسلادھار بارش اور لینڈ سلائیڈنگ نے ایک بار پھر نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔
بلاس پور کے رشی کیش علاقے میں آج مٹی کے تودے گرنے سے ایچ آر ٹی سی کی دو بسیں ملبے میں دب گئیں۔ ڈرائیور اور کنڈکٹر محفوظ ہیں اور کرین کی مدد سے بسوں کو ہٹانے کا کام جاری ہے۔ کل رات سب سے زیادہ 140 ملی میٹر بارش بلاس پور کی نینا دیوی اور ہیڈ کوارٹر میں 120 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ بلاس پور کے کہو میں 90 ملی میٹر اور سرمور ضلع کے صدر مقام ناہن میں 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
دریں اثناء موسلا دھار بارش کی وجہ سے ضلع سولن کے بی بی این صنعتی علاقے کے جھڑماجری میں کوٹلہ نالہ بہہ گیا۔ جس سے نصف درجن صنعتوں کو کافی نقصان پہنچا اور کئی فیکٹریوں کی ملحقہ عمارتوں میں پانی داخل ہوگیا۔
ادھر منڈی ضلع میں سائیں محلے میں ایک چھوٹا نالہ تباہی کا بڑا سبب بن گیا۔ زیرو پوائنٹ کے قریب بھاری ملبہ اور پانی کئی گاڑیوں کو بہا لے گیا اور گھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا۔ صبح اسکول، کالج اور دفتر جانے والوں کو کیچڑ سے گزرنا پڑا۔ مکینوں نے مستقل حل کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگڑا میں پونگ ڈیم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر پہنچ گئی ہے۔
موسمیات کے مرکز، شملہ نے کلو، منڈی، بلاس پور، شملہ، سولن اور سرمور اضلاع کے کچھ حصوں میں شدید بارش کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ بارشوں کا سلسلہ 24 ستمبر تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ تاہم، فی الحال کوئی نیا الرٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔
ریاست کے کئی حصوں میں بدھ کی رات سے مسلسل بارش نے معمولات زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔
اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق، جمعرات کی صبح تک، ہماچل پردیش میں دو قومی شاہراہیں اور 564 سڑکیں ٹریفک کے لیے بند تھیں۔ ان میں کلو اور اونا کی قومی شاہراہیں شامل ہیں۔ سب سے زیادہ بند سڑکیں منڈی میں 203، کلو میں 155، شملہ میں 50، اور کانگڑا میں 46 ہیں۔
بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے بجلی اور پینے کے پانی کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے۔ اب تک ریاست بھر میں 525 ٹرانسفارمر اور 281 پینے کے پانی کی اسکیمیں متاثر ہوئی ہیں۔ صرف منڈی میں 327 ٹرانسفارمر اور 180 پینے کے پانی کی سکیمیں بند ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی