بنگلورو، 18 ستمبر (ہ س)۔ فارم 7 کے تحت ووٹروں کو حذف کرنے کے لیے کل 6,018 درخواستیں فروری 2022 سے فروری 2023 تک کرناٹک کے کالابوراگی ضلع کے الند حلقے کے لیے الیکشن کمیشن میں جمع کی گئیں۔ وزیر اعلیٰ سدھا رمیّا نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا کہ صرف 24 درخواستیں حقیقی تھیں، اور باقی 5,994 فراڈ تھیں۔
جمعرات کو سوشل میڈیا پر اس معلومات کا اشتراک کرتے ہوئے، انہوں نے وضاحت کی کہ ووٹر کی معلومات چوری کی گئی ہیں، اور ریاست سے باہر جعلی لاگ ان اور موبائل نمبروں کا استعمال کرتے ہوئے گمنام درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں۔ تمام خاندانوں کو ان کے علم میں لائے بغیر ووٹر لسٹ سے نکالنے کے لیے درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ شکایت درج کرائی گئی ہے اور سی آئی ڈی تحقیقات کر رہی ہے۔
سدھا رمیّا نے کہا کہ پچھلے 18 مہینوں سے، ریاستی سی آئی ڈی بار بار الیکشن کمیشن سے تکنیکی معلومات کی درخواست کر رہی ہے، جیسے کہ آئی پی ایڈریس، استعمال شدہ ڈیوائسز، اور او ٹی پی حاصل کرنے والوں کی تفصیلات، یہ معلوم کرنے کے لیے کہ کون ملوث تھا اور یہ کارروائیاں کہاں کی گئیں۔ تاہم الیکشن کمیشن نے یہ معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ آج الیکشن کمیشن نے مناسب معلومات فراہم کرکے ان مطالبات کا جواب دینے کے بجائے ان تمام الزامات کو ’’بے بنیاد اور جھوٹا‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے کہ کسی مخصوص عمل سے گزرے بغیر ووٹر لسٹ سے ناموں کو ہٹانا ناممکن ہے۔ سدارامیا نے کہا کہ سوال صرف یہ ہے کہ سی آئی ڈی سے بار بار 18 درخواستوں کے باوجود الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل ثبوت کیوں فراہم نہیں کیے؟
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد