منی پور میں متعدد جنگجو گرفتار، بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد
امپھال، 17 ستمبر (ہ س)۔ منی پور پولیس اور سیکورٹی فورسز نے ریاست کے مختلف اضلاع میں کالعدم تنظیموں کے متعدد عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا۔ اس آپریشن میں نہ صرف متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں بلکہ بھاری مقدار میں اسلحہ، تنظیمی مہریں، مشکوک دستاویزات اور د
منیپور


امپھال، 17 ستمبر (ہ س)۔ منی پور پولیس اور سیکورٹی فورسز نے ریاست کے مختلف اضلاع میں کالعدم تنظیموں کے متعدد عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا۔ اس آپریشن میں نہ صرف متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں بلکہ بھاری مقدار میں اسلحہ، تنظیمی مہریں، مشکوک دستاویزات اور دیگر مواد بھی برآمد کیا گیا۔

پولیس کے ترجمان نے بدھ کے روز بتایا کہ کنگلیپک کمیونسٹ پارٹی (پیپلز وار گروپ) کے تین کیڈرز تھنگجام یفابا میتی (31)، سنجرامبم لوہا میتی (29) (دونوں امپھال ایسٹ) اور تونجم ہیمون سنگھ (46) (تنگکھم مکلا لیکائی) کو امپھال ایسٹ کے کھابتانگ کے لاباخازار علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔ ان کے پاس سے موبائل فون، آدھار کارڈ، تنظیمی مہر، کے سی پی کے لیٹر ہیڈس اور نقدی برآمد ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ بینکوں پر دباؤ ڈال کر قرضوں کی منظوری اور ریکوری میں ملوث تھا۔

یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (یو این ایل ایف-کوئیرینگ دھڑے) کے دو کارکنوں کو تھوبل ضلع کے خانگابوک ڈسٹرکٹ ہسپتال کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔ ان کی شناخت ہیڈروم سنگبا (40) (امپھال ایسٹ) اور ننگومبام بیربن میتی (43) (چوراچند پور) کے طور پر کی گئی ہے۔ ان کے پاس سے ایک سفید بولیرو گاڑی، موبائل، آدھار کارڈ، اے ٹی ایم اور دستاویزات ضبط کر لیے گئے۔

اسی طرح پولیس نے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے دو کارکنوں کو بشنو پور ضلع کے کیبل لامجاو تھانہ علاقے میں ان کے گھروں سے گرفتار کیا۔ ان کی شناخت سلام بروجن میتی (41) اور اوینم منی سنگھ (42) کے طور پر کی گئی ہے۔ ان کے پاس سے دو موبائل فون برآمد ہوئے۔

سب سے بڑی پیش رفت تھوبل کے لیلونگ بازار سے ہوئی جہاں تین مزید کے سی پی (پی ڈبلیو جی) عسکریت پسندوں - محمد شاگیر خان (28)، تھانشوک اونگشی شمرائی (37) اور اونم امیت کمار سنگھ (28) - کو گرفتار کیا گیا۔ ان کی معلومات کے بعد، ایک M-16 رائفل، چار انساس رائفل، چار ایس ایل آر، دو .303 رائفلیں، 382 کارتوس اور 26 میگزین نونگ پوک کیتھلمنبی علاقے سے برآمد ہوئے۔

حکام نے کہا کہ گرفتاریاں اور ضبطیاں منی پور میں زیر زمین تنظیموں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جو دوبارہ متحرک ہونے اور رنگداری اور دباؤ کی سیاست میں ملوث ہونے کی کوشش کر رہی تھیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande