پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے سیلاب متاثرین کے لیے بین الاقوامی سطح پر فنڈز اکٹھے کرنے کا اعلان کیا
چنڈی گڑھ، 17 ستمبر (ہ س)۔ پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی بحالی کی کوششوں کو تیز کرتے ہوئے، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے بدھ کو ''مشن چڑھی کلا'' کا آغاز کیا۔ اس مشن کے تحت ریاست میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ک
وزیراعلیٰ پنجاب نے سیلاب متاثرین کے لیے بین الاقوامی سطح پر فنڈز اکٹھے کرنے کا اعلان کیا


چنڈی گڑھ، 17 ستمبر (ہ س)۔ پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی بحالی کی کوششوں کو تیز کرتے ہوئے، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے بدھ کو 'مشن چڑھی کلا' کا آغاز کیا۔ اس مشن کے تحت ریاست میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں مدد کے لیے ایک بین الاقوامی فنڈ ریزنگ مہم چلائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ریاست ماضی میں ایک مشکل دور سے گزری ہے، جسے ہماری نسلیں کبھی فراموش نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب نے نہ صرف پانی سے تباہی مچائی بلکہ لاکھوں خواب بھی بہا کر لے گئے۔ سیلاب سے 2,300 دیہات زیر آب آگئے، 20 لاکھ افراد متاثر، 500,000 ایکڑ فصلیں تباہ، 56 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور 700,000 افراد بے گھر ہوگئے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 3200 سکول تباہ ہوئے، 19 کالج ملبے کا ڈھیر بن گئے، 1400 کلینک اور اسپتال کھنڈرات میں تبدیل، 8500 کلومیٹر سڑکیں تباہ اور 2500 پل گر گئے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تخمینہ کے مطابق نقصان 13,800 کروڑ روپے ہے۔

بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی پنجاب کو کسی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے، پنجابیوں نے کبھی بھی اس کے سامنے نہیں جھکے، بلکہ ہمیشہ چٹان کی طرح ڈٹے رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے نوٹ کیا کہ سیلاب کے دوران بھی نوجوان لوگوں کو بچانے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈال رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح گرودوارے، مندر اور دیگر مذہبی مقامات مدد کے لیے اپنے دروازے کھول رہے ہیں اور لنگر چلا رہے ہیں، اور کس طرح پورا پنجاب ایک خاندان کی طرح متحد ہے، مالا میں موتیوں کی طرح۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری سب سے بڑی طاقت اور خاصیت ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ریلیف اور بحالی سے آگے بڑھیں، کیونکہ ہمارے کسانوں کو دوبارہ کاشتکاری شروع کرنے کی ضرورت ہے، بچوں کو اسکول واپس جانے کی ضرورت ہے، اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو اپنے گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔ بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ مشن چڑھی کلا ان مشکل حالات کو ذہن میں رکھتے ہوئے شروع کیا گیا ہے۔

بھگونت سنگھ مان نے وعدہ کیا کہ سیلاب کی امداد کے لیے ملنے والی ایک ایک پائی پوری ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ بحالی اور تعمیراتی کاموں پر خرچ کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ www.rangla.punjab.gov.in کے ذریعے سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں میں اپنا رول ادا کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہم مل کر ایک بار پھر ثابت کریں گے کہ پنجاب کبھی ہار نہیں مانتا۔ پنجاب ہمیشہ چڑی کلا میں رہتا ہے۔ بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ ان کے دفتر میں ایک وار روم قائم کیا گیا ہے جو ’مشن چڑھی کلا‘ سے متعلق تمام سرگرمیوں کی براہ راست نگرانی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ روزانہ ان کوششوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں گے۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ نے سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ روزانہ فلڈ ریلیف کیمپوں اور دیگر متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ ہرپال سنگھ چیما، چیف سکریٹری کے اے پی سنہا اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande