جموں۔سرینگر قومی شاہراہ کی بندش سے جموں فروٹ منڈی میں سیب کی قیمتوں میں اضافہ
جموں، 17 ستمبر (ہ س)۔ جموں۔سرینگر قومی شاہراہ کی تقریباً ایک ماہ تک بندش نے جموں و کشمیر کے دو اہم حصوں کے درمیان سپلائی چین کو شدید متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں جموں کی فروٹ منڈی میں سیب کی آمد میں کمی ہوئی ہے۔ اس سے جموں کی منڈی میں سیب کی قیمت میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے۔ یہی نہیں، مسلسل تاخیر کی وجہ سے خراب ہونے والے سیب انتہائی ناقص حالت میں منڈی پہنچ رہے ہیں، جس پر تاجروں کو انہیں منافع سے بہت کم قیمت پر فروخت کرنا پڑ رہا ہے۔
جموں۔سرینگر قومی شاہراہ کو حالیہ شدید بارش کی وجہ سے ناشری سے ادھم پور کے درمیان شدید راستوں کو نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے کئی ہفتوں تک یہ مکمل طور پر بند رہی۔ گزشتہ ہفتے شاہراہ پر جزوی ٹریفک بحالی کے باوجود، سینکڑوں ٹرک جن میں ہزاروں ٹن سیب شامل تھے، کئی دنوں تک کشمیر اور جموں کے درمیان پھنسے رہے۔ نتیجتاً پھل کی حالت خراب ہو گئی اور پیداوار کی قیمتیں زمین بوس ہو گئیں۔
نروال منڈی کے سینئر تاجر سندیپ مہاجن نے کہا کہ یہ نہایت پریشان کن صورتحال ہے۔ سڑک کی تباہی نے بارش سے کہیں زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ کچھ ٹرک جو یکم ستمبر کو کشمیر سے روانہ ہوئے تھے ،16 ستمبر پہنچے ہیں۔ یہ صورتِ حال ہمارے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ انہوں نے حکومت سے فوری اقدامات کی اپیل کی تاکہ کسانوں اور تاجروں کے نقصانات کو کم کیا جا سکے۔
جب ایک ٹرک کو کشمیر سے جموں پہنچنے میں پندرہ دن لگیں گے تو یہ کیا ممکن ہے کہ جلد خراب ہونے والی اشیاء سلامت رہیں۔ تقریباً 60 فیصد پیداوار ضائع ہو چکی ہے، جس پر ہم انہیں ضیاع سے بچانے کے لیے بہت کم دام پر فروخت کر رہے ہیں۔ تمام تاجروں نے حکومت سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ہارٹی کلچر مصنوعات کی محفوظ اور بروقت ترسیل کو یقینی بنائے، کیونکہ یہ صنعت جموں و کشمیر کی معیشت کی بنیاد ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر