’بچے چیتھڑوں میں تبدیل ہو گئے‘، غزہ شہر پر تباہی چھا گئی
غزہ،17ستمبر(ہ س)۔غزہ شہر میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائیوں میں توسیع جاری ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کی جانب سے پورے شہر کو مٹانے کی دھمکی کے بعد بیشتر علاقے مسلسل بم باری سے ملبے کے ڈھیر میں بدل گئے ہیں۔فوج نے بدھ کو اعلان کیا کہ صلاح ال
’بچے چیتھڑوں میں تبدیل ہو گئے‘، غزہ شہر پر تباہی چھا گئی


غزہ،17ستمبر(ہ س)۔غزہ شہر میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائیوں میں توسیع جاری ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کی جانب سے پورے شہر کو مٹانے کی دھمکی کے بعد بیشتر علاقے مسلسل بم باری سے ملبے کے ڈھیر میں بدل گئے ہیں۔فوج نے بدھ کو اعلان کیا کہ صلاح الدین روڈ کے ذریعے غزہ شہر سے جنوب کی طرف جانے کے لیے ایک عارضی راستہ کھولا جا رہا ہے۔شہر کے ایک رہائشی احمد غزال نے بتایا غزہ پر بہت شدید بم باری جاری ہے جو ر±کنے کا نام نہیں لے رہی، اور خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔الشوا اسکوائر کے قریب رہنے والے 25 سالہ احمد کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح میں نے ایسے دھماکوں کی آوازیں سنیں جنھوں نے زمین ہلا دی۔ اسرائیلی فوج نے ایک رہائشی بلاک کو نشانہ بنایا جہاں کئی خاندان رہتے تھے، تین مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔فرانس پریس نیوز ایجنسی کے مطابق احمد نے بتایا کہ زیادہ تر تباہ ہونے والے گھروں میں لوگ مقیم تھے اور بڑی تعداد میں شہری ملبے تلے دبے چیخ رہے ہیں۔ایک اور شہری ابو عبد زقوت کے مطابق ہم نے بچوں کی لاشیں ملبے سے نکالیں جو چیتھڑوں میں بدل چکے تھے۔ادھر غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل کا کہنا ہے کہ غزہ پر شدید بم باری اب بھی جاری ہے اور ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔اسرائیل نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ شہر پر حملے کا اہم مرحلہ شروع کر دیا ہے اور اس کی فوج آہستہ آہستہ شہر کے مرکز کی طرف بڑھ رہی ہے۔اسی دوران اقوام متحدہ کی جانب سے قائم ایک آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل نے تباہ حال غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ایسی کمیٹی نے اسرائیل کے خلاف اس سطح کا الزام عائد کیا ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق جنگ کا آغاز 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت ہوا جب حماس نے غزہ کے قریب اسرائیلی اڈوں اور بستیوں پر حملہ کیا۔اقوام متحدہ نے حال ہی میں اندازہ لگایا ہے کہ غزہ شہر اور اس کے اطراف میں تقریباً دس لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں۔ اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے تقریباً ساڑھے تین لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔گزشتہ روز ہزاروں لوگ اسرائیلی گولہ باری کے سائے میں شہر چھوڑ کر جنوب کی طرف نکلے، حالانکہ وہاں بھی محفوظ جگہیں موجود نہیں۔ تاہم ہزاروں شہری اب بھی غزہ میں ہیں جو نا معلوم انجام کے خوف سے نکلنے سے انکار کر رہے ہیں۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande