جموں،16 ستمبر (ہ س)۔
جموں سرینگر قومی شاہراہ کی خراب صورتحال کے خلاف عوامی غصے میں اضافے کے درمیان مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ و ہائی ویز نتن گڈکری منگل کی دوپہر اس مسئلے پر اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرنے والے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس کی صدارت نتن گڈکری کریں گے جبکہ وزارت برائے روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کے اعلیٰ حکام بھی اس میں شرکت کریں گے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ عمر عبد اللہ، ان کے کابینہ کے ساتھی، سینئر بیوروکریٹس اور جموں و کشمیر میں مختلف مرکزی اداروں کے افسران ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شامل ہوں گے۔
پیر کو وزیراعلیٰ عمر عبد اللہ نے نتن گڈکری سے بات چیت کی اور ہائی وے کی خراب ہوتی حالت کو بہتر بنانے کے لیے ان کی مداخلت کی درخواست کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا اور کہا کہ اگر وہ ہائی وے کی مناسب دیکھ بھال نہیں کر سکتے تو اسے جموں و کشمیر حکومت کے حوالے کر دیا جائے۔
نیشنل کانفرنس کی قیادت میں چلنے والی حکومت پر پھلوں کے کاشتکاروں اور کشمیری اپوزیشن جماعتوں بشمول پیپلز کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے کہ وہ پھلوں سے لدی ٹرکوں کو ملک بھر کے بازاروں تک بلا روک ٹوک پہنچانے میں ناکام رہی ہے۔ اسی دوران نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا بھی تنقید کی زد میں ہے کیونکہ ادھم پور ضلع میں تھرڈ میں تعمیر کیے گئے 300 میٹر لمبے راستے کو سطح پر لانے اور چوڑا کرنے میں ناکامی پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، جب کہ موجودہ ہائی وے ملبے تلے دب گئی تھی۔ سرکاری اہلکاروں کے مطابق اس 300 میٹر کی خستہ حالت کی وجہ سے ہائی وے پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو رہی ہے، جو عام مسافروں اور تجارتی مال بردار گاڑیوں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد اصغر