نیویارک، 16 ستمبر (ہ س)۔ اقوام متحدہ کی آزادانہ تحقیقات نے پہلی بار یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ منگل کو جاری کی گئی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک چار مرتبہ نسل کشی کی ہے۔ یہ وہی تاریخ ہے جب فلسطینی جنگجو گروپ حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا اور سینکڑوں افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔
سی این این نیوز چینل نے اس کمیشن کی رپورٹ نشر کی ہے۔ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر شدید نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ اس گروہ پر جان بوجھ کر ایسی شرائط عائد کی گئیں جومادی تباہی کا باعث بنیں۔ دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت پہلے ہی یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔یہ وزارت عام شہریوں اور حماس کے جنگجوو¿ں میں کوئی فرق نہیں کرتی تاہم اس نے کہا ہے کہ زیادہ تر ہلاکتیں خواتین اور بچوں کی ہیں۔
اسرائیلی حکومت نے کمیشن کی رپورٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنے دفاع اور بین الاقوامی قانون کے دائرے میں لڑ رہا ہے۔ نسل کشی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ اسرائیل کی وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ ”اسرائیل اس گمراہ کن اور جھوٹی رپورٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے اور تحقیقات کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتا ہے“۔ بیان میں اس تحقیقات کو مکمل طور پر حماس کے جھوٹ پر مبنی رپورٹ قرار دیا گیا ہے۔ یہی نہیں، تفتیش کاروں پراس شدت پسند گروپ کے نمائندے ہونے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں،”جس کے یہودیوں کے بارے میں خوفناک بیانات کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی ہے۔“
اسرائیل ویسے بھی کئی برسوں سے اس رپورٹ کو تیار کرنے والے انسانی حقوق کے کمیشن پراسرائیل مخالف ذہنیت رکھنے کا الزام لگاتا رہا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکی سینیٹرز کرس وان ہولن اور جیف مرکلے نے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی حکومت غزہ سے فلسطینیوں کا صفایا کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے اوراس میں امریکہ بھی شامل ہے۔ اس ماہ کے شروع میںانٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف جینوسائیڈ اسکالرز نے کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
جولائی میں اسرائیل کی انسانی حقوق کی دو سرکردہ تنظیموں نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ان کا ملک غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے۔ دسمبر 2023 میں، جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک بے مثال کیس میں اسرائیل پر نسل کشی کا الزام عائد کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے کمیشن کی رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی مذمت کے باوجود اسرائیل نے غزہ شہر پر بمباری کے بعد زمینی دراندازی شروع کر دی ہے۔
کمیشن کی یہ رپورٹ مشرقی یروشلم اور فلسطینی سرزمین پر مرکوز ہے۔ یہ کمیشن اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے 2021 میں قائم کیا تھا۔ اس کے سربراہ نوی پلئی کر رہے ہیں۔ وہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سابق ہائی کمشنر، بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سابق جج، اور روانڈا کے لیے اقوام متحدہ کے بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل کے سابق جج اور صدر ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد