ارریہ، 16 ستمبر (ہ س)۔فاربس گنج کے امہاڑہ میں جھولاچھاپ ڈاکٹر کے چکر میں ایک خاتون کی موت ہوگئی۔متوفی یاسمین خاتون شوہر انور امہاڑہ پنچایت کے وارڈ نمبر 10 کی رہائشی ہے۔ دراصل تین چار دن پہلے کھیت میں گھاس کاٹنے کے دوران انگلی کٹ گئی۔ انگلی کے کٹنے کے بعد یاسمین خاتون بغل میں ہی وارڈ نمبر 11 میں بے بی ڈرکس نام سے دکان اور غیر قانونی کلینک چلانے والے پنٹو کمار منڈل عرف سنجیت کمار منڈل کے یہاں گئی ۔ جنہوں نے زخم کو ڈریسنگ کرکے میگا پین اور دیگر دواکھانے کے لئے دی۔ لیکن زخم کے ٹھیک نہیں ہونے پر پیر کے روز شام کو مزدوری کر کے گھر لوٹے شوہر سے یاسمین نے کہا کہ ان کے زخم ٹھیک نہیں ہورہا ہے۔ ایک بارڈاکٹر پنٹو سے دکھا لیا جائے۔ جس کے بعد محمد انور اپنی اہلیہ کو لیکر پنٹو کے کلینک میں گئے اور وہاں زخم ٹھیک نہیں ہونے کی بات کہی۔ جس کے بعد جھولاچھاپ ڈاکٹر پنٹو کے ذریعہ خاتون کو انجکشن دیا گیا۔ انور کا کہنا ہے کہ پنٹو نے اس کی کمر میں انجکشن لگانے کے بجائے ان کے نس میں لگایا تھا۔ جس کے بعد اس کی بیوی بےہوش ہونے لگی۔ پھر پنٹو جلدی سے اسے اپنی بائک پر امہارہ سے فاربس گنج سب ڈویزنل اسپتال لے گیا۔ فاربس گنج دین دیال چوک پر موٹر سائیکل کاتیل ختم ہونے کے بہانے اس نے خاتون اور اس کے شوہر کو ای رکشہ کے ذریعے فاربس گنج سب ڈویزنل اسپتال بھیجا اور انہیں کہا کہ تیل لے کراسپتال آتا ہوں ۔ لیکن اسپتال پہنچنے پر ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے خاتون کو مردہ قرار دے دیا۔اطلاع ملنے پر رات میں بڑی تعداد میں عوامی نمائندہ کے ساتھ تھانہ انچارج بھی موقع پر پہنچے اور معاملے کی تفتیش میں مصروف ہوگئے۔ متوفی کا میکہ پوٹھیا ہے۔ جبکہ ان کے پاس تین اولاد ہے۔ معاملے کو لیکر فاربس گنج تھانہ انچارج راگھویندر سنگھ نے بتایا کہ لواحقین نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا ہے اور ابھی تک تھانہ میں کوئی تحریری شکایت نہیں دی گئی ہے۔ تحریری شکایت کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan