پٹنہ،15ستمبر(ہ س)۔ دانا پور ریلوے ڈویژن کے بختیار پور ریلوے سیکشن پر پیر کی صبح ایک بڑا ریل حادثہ ٹلا۔ نئی دہلی سے راجگیر جارہی شرم جیوی ایکسپریس پٹنہ کے فتوحہ ریلوے اسٹیشن سے نکلتے ہی اچانک دو حصوں میں تقسیم ہو گئی۔ یہ تکنیکی خرابی ٹرین کا کپلنگ ٹوٹنے سے پیش آیا جس سے اسٹیشن پر افراتفری مچ گئی۔
یہ حادثہ صبح 8:10 بجے کے قریب پیش آیا، جب شرم جیوی ایکسپریس ابھی فتوحہ اسٹیشن سے نکلی تھی۔ جیسے ہی اس نے پلیٹ فارم عبور کیا، ٹرین کی دو بوگیاں مین ریک سے الگ ہو گئیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اسٹیشن ماسٹر اور گارڈ نے فوری طور پر ٹرین کو روک دیا۔ جیسے ہی ٹرین دو حصوں میں تقسیم ہوئی، مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور کچھ لوگ گھبراہٹ میں کوچ سے باہر نکل گئے۔
معاملے کی اطلاع ملتے ہی دانا پور ریلوے ڈویژن کے افسران اور تکنیکی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ تقریباً 21 منٹ کی محنت کے بعد ٹرین کے دونوں حصوں کو دوبارہ جوڑ دیا گیا۔ ٹرین کی مکمل تکنیکی جانچ کی گئی اور پھر اسے صبح 9:02 بجے آگے بھیج دیا گیا۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ ٹرین کا کپلنگ ٹوٹنے کی وجہ سے پیش آیا۔ کپلنگ ایک اہم آلہ ہے جو کوچوں کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔ اس کی تکنیکی خرابی پوری ٹرین کے آپریشن کو متاثر کرتی ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ریلوے نے اس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ریلوے حکام کے مطابق ٹرین کی رفتار زیادہ ہوتی تو بوگیاں پٹری سے اترنے اور مسافروں کے زخمی ہونے کا خدشہ تھا۔ خوش قسمتی سے اس وقت ٹرین پلیٹ فارم سے نکل چکی تھی اور رفتار کم تھی۔ یہی وجہ ہے کہ بڑا حادثہ ٹل گیا۔شرم جیوی ایکسپریس لمبی دوری کی ایک اہم ٹرین ہے، جس میں روزانہ سینکڑوں مسافر سفر کرتے ہیں۔ ٹرین چلانے سے پہلے سیفٹی چیک کا عمل مکمل کر لیا جاتا ہے، ایسی صورتحال میں کپلنگ کا ٹوٹنا سنگین غفلت کی علامت ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan