ہماچل میں شدید بارش، چمبہ میں قومی شاہراہ ٹوٹی، گاڑیاں گر گئیں، 647 سڑکیں بند، اب تک 394 اموات
شملہ، 14 ستمبر (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں مانسون کی بارش کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اتوار کی رات سے صبح تک ریاست کے بعض مقامات پر موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔ کانگڑا ضلع کے دھرم شالہ میں سب سے زیادہ 232 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ پالم پور م
ہماچل


شملہ، 14 ستمبر (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں مانسون کی بارش کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اتوار کی رات سے صبح تک ریاست کے بعض مقامات پر موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔ کانگڑا ضلع کے دھرم شالہ میں سب سے زیادہ 232 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ پالم پور میں 126 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، منڈی ضلع کے مراری دیوی علاقے میں 79 ملی میٹر اور سندر نگر اور جوگندر نگر میں 77 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ راجدھانی شملہ میں بھی رات کو تیز بارش ہوئی اور صبح سے ہی بادلوں نے ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ مسلسل بارش کے باعث ندی نالوں میں پانی بہہ رہا ہے اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

محکمہ موسمیات نے آج اتوار کو سات اضلاع ہمیر پور، کانگڑا، کلو، منڈی، شملہ، سولن اور سرمور میں بھاری بارش کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ نے خبردار کیا ہے کہ ان اضلاع میں تیز بارش کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش کا بھی امکان ہے۔ تاہم، یہ پیشین گوئی کی گئی ہے کہ مانسون کی رفتار 15 سے 20 ستمبر تک کم ہوگی اور ریاست کے بیشتر حصوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہوگی۔

شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ سرمور ضلع میں ہری پور دھر سولن روڈ شدید لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہو گیا ہے۔ اسی وقت، پٹھانکوٹ-چمبا قومی شاہراہ کا ایک حصہ چمبا ضلع کے ڈلہوزی تھانہ علاقے کے تحت وادی نامی جگہ پر گر گیا۔ اس دوران ایک ٹرک اور دو بائک نیچے گر گئے، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سڑک ٹوٹنے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی ہے اور انتظامیہ کی ٹیمیں موقع پر امدادی اور بحالی کے کاموں میں مصروف ہیں۔

ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق اتوار کی صبح تک ریاست میں تین قومی شاہراہوں اور کل 647 سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ان میں سے NH-03 اور NH-305 اور 170 سڑکیں کولو ضلع میں سب سے زیادہ رکاوٹ ہیں۔ منڈی میں 246، شملہ میں 58، کانگڑا میں 45، چمبہ میں 38، سرمور میں 24، بلاس پور اور NH-503A میں 13 اور اونا ضلع میں 22 سڑکیں بند ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست میں 185 ٹرانسفارمر اور 343 پینے کے پانی کی اسکیمیں بھی ٹھپ پڑی ہیں۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ٹرانسفارمر کلو ضلع میں 93، منڈی میں 64 اور چمبہ میں 24 ہیں۔ پینے کے پانی کی سب سے زیادہ اسکیمیں رکی ہوئی ہیں (کانگڑا میں 176، شملہ میں 61 اور منڈی میں 53)۔

مانسون کی اس تباہی نے ہماچل کو گہرا نقصان پہنچایا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اب تک 394 افراد ہلاک، 455 افراد زخمی اور 41 افراد لاپتہ ہیں۔ ضلع وار اعداد و شمار میں، سب سے زیادہ 61 اموات منڈی میں ہوئی ہیں۔ کانگڑا میں 55، چمبہ میں 45، کلّو میں 44، شملہ میں 42، کنور اور سولن میں 29، اونا میں 25، سرمور میں 20، بلاسپور میں 19، حمیر پور میں 16 اور لاہول سپتی میں 9 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

شدید بارشوں اور تباہی کے باعث 1,403 مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہو گئے ہیں جبکہ 5,952 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ 484 دکانیں اور 5,929 گائے کے شیڈ بھی منہدم ہو گئے ہیں۔ مویشیوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے، 2086 جانور اور 26 ہزار سے زائد پولٹری پرندے مر گئے۔

ریاستی حکومت کے مطابق اس مانسون سیزن میں اب تک سرکاری املاک کو 4,467 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ سڑکیں اور پل ٹوٹنے سے سب سے زیادہ نقصان محکمہ تعمیرات عامہ کو ہوا ہے۔ اب تک ریاست بھر میں 140 لینڈ سلائیڈنگ، 97 فلڈ فلڈ اور 46 بادل پھٹنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا، مرکزی حکومت کے کئی وزراء ان دنوں ریاست میں تباہی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دورے پر ہیں۔ وہ چمبہ، منڈی اور کلّو اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں اور آفات سے ہونے والے نقصانات اور امدادی کاموں کا معائنہ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ریاستی حکومت اور انتظامیہ نے لوگوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے۔ خاص طور پر لوگوں کو ندیوں، نہروں اور ڈھلوانوں سے دور رہنے کو کہا گیا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande