نئی دہلی، 12 ستمبر (ہ س)۔
سپریم کورٹ نے کسانوں کی تحریک کے دوران کیے گئے تبصرے کو لے کر ہتک عزت کیس میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ کنگنا رناوت کو کوئی راحت نہیں دی ہے۔ سپریم کورٹ نے دائر درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ سماعت کے دوران جسٹس سندیپ مہتا نے کہا کہ یہ کوئی عام ٹویٹ نہیں ہے، لیکن آپ نے اس میں مصالحہ ڈالا ہے۔
کنگنا رناوت، جو کسانوں کی تحریک پر اپنے تبصرے پر ہتک عزت کا سامنا کر رہی ہیں، نے کیس کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ کنگنا کی جانب سے کی گئی اصل ٹویٹ کو بہت سے لوگوں نے ری ٹویٹ کیا۔ انہوں نے شاہین باغ کے مظاہرین کے بارے میں لکھا تھا نہ کہ درخواست گزار کے بارے میں۔ پھر عدالت نے پوچھا کہ آپ اپنے تبصروں کے بارے میں کیا کہیں گے؟ یہ صرف ایک ری ٹویٹ نہیں ہے۔ آپ نے اپنی طرف سے اس میں مصالحہ ڈالا ہے۔ یہ کوئی عام پوسٹ نہیں ہے۔ یہ بھی مقدمے کا موضوع ہے۔ تب کنگنا کے وکیل نے کہا کہ وہ ٹرائل کے لیے پنجاب نہیں جا سکتیں۔ ٹرائل کورٹ نے سمن جاری کرتے ہوئے ان کی وضاحت پر غور نہیں کیا۔ تب عدالت نے واضح کیا کہ ٹرائل کورٹ کو صرف وہی دیکھنا ہے جو شکایت میں درج ہے۔
اس معاملے میں، بھٹنڈہ، پنجاب کی 73 سالہ مہندر کور نے ٹرائل کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ کنگنا نے ایک ری ٹویٹ میں ان پر جھوٹے الزامات لگائے اور کہا کہ وہ وہی دادی ہیں جو شاہین باغ احتجاج کا حصہ تھیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ