ایوان میں چار اہم بل متفقہ طور پر منظور، میٹرو پولیٹن سٹی ایکٹ پر بحث
بھوپال، 5 اگست (ہ س)۔ مدھیہ پردیش اسمبلی کے مانسون اجلاس کا منگل کو ساتواں دن ہے۔ آج ایوان میں چار اہم بل متفقہ طور پر منظور کر لیے گئے۔ ایم ایس ایم ای وزیر چیتنیہ کمار کشیپ نے مدھیہ پردیش پبلک ڈیولپمنٹ ایکٹ پروویژن ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کیا۔ اس کے بعد وزیر ٹرانسپورٹ ادے پرتاپ سنگھ نے مدھیہ پردیش موٹر وہیکل ٹیکسیشن ترمیمی بل 2025، ریاستی وزیر گوتم ٹیٹوال نے دو بل مدھیہ پردیش مدھیم ادھیکرن ترمیمی بل 2025 اور مدھیہ پردیش لیگل ایڈ ریپیل بل 2025 پیش کیا۔
شہری ترقیات اور ہاوسنگ وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے ایوان میں مدھیہ پردیش میٹروپولیٹن ایریا پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بل 2025 (میٹرو پولیٹن سٹی ایکٹ) پر بحث کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس بل پر دو گھنٹے تک تفصیلی بحث کی جائے گی۔ اس کے بعد فیکٹری ترمیمی بل، شاپ اینڈ اسٹیبلشمنٹ ترمیمی بل اور انڈین اسٹیمپ ترمیمی بل پر آدھے گھنٹے تک بحث کرنے کی تجویز ہے، جبکہ رجسٹریشن ترمیمی بل پر ایک گھنٹہ بحث ہوگی۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے ایوان میں کہا کہ طویل عرصے کے بعد ایوان میں بامعنی بحث ہو رہی ہے۔ ہم سن بھی رہے ہیں اور جواب بھی دے رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کو نہیں بلکہ پورے ملک کو ذہن میں رکھ کر ترقی کی بات کی جائے۔ ملک کے وسط میں ہونے کی وجہ سے مدھیہ پردیش کا جغرافیائی علاقہ ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ سڑکیں، بجلی اور ہماری ریاست کے لوگوں کی ذہنیت ریاست کی ترقی کے لیے سب سے زیادہ سازگار ہے۔ مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت ہو یا بی جے پی کی حکومت، کسی بھی حکومت میں فیکٹری ہڑتال نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اندور کی ترقی جیٹ کی رفتار سے جاری ہے۔ اندور کے ساتھ دیواس، دھار، اجین کو بھی ڈیولپ کیا جائے گا۔ بھوپال میں بھی ترقی ہو رہی ہے۔ ہماری پرایوریٹی انڈسٹریل بیلٹ طے کرنے کی ہے۔ باقی رہائشی اور کمرشل زون ضرور رہیں گے۔ حکومت نے روزگار پر مبنی صنعتیں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ خواتین ملازمین کو 6000 روپے اور مرد ملازمین کو5000 انسینٹیو دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نے صنعتوں کے لیے آسان نظام کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ پہلے 29 اجازتوں کی ضرورت تھی، جسے ہم نے کم کر کے 10 کر دیا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مدھیہ پردیش سے باہر جانے والے خام مال کا استعمال کرنے والی صنعتیں بھی مدھیہ پردیش میں لگائی جائیں تاکہ ریاست کا خام مال مدھیہ پردیش میں ہی استعمال ہو سکے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ انجینئرنگ کالج کیمپس میں آئی ٹی پارکس بنانے پر کام کیا جائے گا۔ طلباء اندور، اجین، بھوپال اور دیگر شہروں میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے آئی ٹی کے شعبے میں کام کرتے رہیں گے۔ دودھ کی پیداوار کے فروغ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جبل پور میں پہلے 5 ہزار لیٹر دودھ اکٹھا ہوتا تھا، اب 17 ہزار لیٹر اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح گوالیار میں بھی دودھ کی وصولی میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے نہ صرف بھومی پوجن کیا ہے بلکہ اپنے دور اقتدار میں اب تک 77 یونٹوں کا افتتاح بھی کیا ہے۔ ریل کوچ فیکٹری کا بھومی پوجن اسی ماہ رائسین میں کیا جائے گا۔ اس کے لیے وزیر دفاع اور وزیر ریلوے آرہے ہیں۔
ریل کوچ فیکٹری بھوجپور اسمبلی حلقہ میں ہوگی۔ وزیر اعظم اس مہینے پی ایم متر پارک کے بھومی پوجن کے لیے آئیں گے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ محکمہ کانکنی میں 909 منرل بلاکس میں سے 3.5 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کے لیے ہوم اسٹے کا نظام نافذ کیا گیا ہے جس کا براہ راست فائدہ عوام کو پہنچ رہا ہے۔ مدھیہ پردیش کے اجین میں بھی اسرو کی طرز پر ایک ریسرچ سنٹر قائم کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اجین میں ایک سائنس سٹی بھی بنایا جا رہا ہے۔
میٹروپولیٹن بل پر اپوزیشن نے حکومت کو گھیر ا اور الزام لگایا کہ بغیر ماسٹر پلان کے 2047 کا خواب دکھایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ شہروں کی ترقی بے ہنگم طریقے سے ہو رہی ہے اور ضروری ہے کہ ترقیاتی منصوبوں پر مقررہ مدت میں عملدرآمد کیا جائے۔ وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے بحث کے دوران ایوان میں کہا کہ میٹروپولیٹن سٹی ایکٹ میں 25 سال کی منصوبہ بندی کے لیے ایک انتظام کیا گیا ہے۔ یہ قانون شہروں میں آئندہ 25 سال کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ اس دوران کانگریس رکن اسمبلی بھنور سنگھ شیخاوت نے کہا کہ ابھی تک اندور اور بھوپال کا ماسٹر پلان نہیں آیا ہے اور وزیر 2047 کے پلان کی بات کر رہے ہیں۔اس پر وجے ورگیہ نے کہا کہ بھوپال اور اندور کو میٹروپولیٹن سٹی ایکٹ کے پہلے مرحلے میں شامل کیا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں گوالیار، جبل پور اور ریوا کو شامل کیا جائے گا۔
کانگریس رکن اسمبلی جے وردھن سنگھ نے کہا کہ میٹروپولیٹن سٹی کے معاملے میں ہم دہلی این سی آر سے سیکھ سکتے ہیں۔ ہمیں اس کی کامیابی اور ناکامی دونوں پر توجہ دینا ہوگی۔ دہلی این سی آر میں جس طرح سے آلودگی ہے، ہمیں بھی اسے دیکھنا چاہیے۔ یہ بھی واضح کیا جائے کہ اندور، اجین، پتھم پور، دیواس کے درمیان کہاں خصوصی اقتصادی زون بنائے جائیں گے۔ یہ بھی دیکھا جائے کہ آئی ٹی اور اقتصادی راہداری کہاں قائم ہو سکتی ہے۔
لیڈر حزب اختلاف امنگ سنگھار نے کہا کہ صنعت کاروں سے کہا جانا چاہئے کہ وہ اپنا انفراسٹرکچر تیار کریں۔ اس کے لیے گرانٹ دی جا سکتی ہے۔ اس پر کام کر کے مہاراشٹر میں پرائیویٹ انڈسٹریل پارک بنائے جا رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے بے روزگار نوجوانوں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن کو حکومت خواہشمند نوجوان کہتی ہے انہیں روزگار کیسے ملے گا؟ پیاز کی پیداوار میں ہم دوسرے نمبر پر ہیں، لیکن اسے برآمد کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ کیا اس کے لیے فوڈ پروسیسنگ یونٹ نہیں لگائے جا سکتے؟ دوا ساز کمپنیوں کو ڈی بی ٹی دینے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سانویر، اندور میں 500 صنعتیں تھیں، لیکن اب صرف 100 رہ گئی ہیں۔ کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن