وارانسی: گنگا خطرے کے نشان سے اوپر، ساحلی علاقے میں زندگی درہم برہم
مانیکرنیکا گھاٹ پر گنگا ستوا بابا آشرم کے گیٹ تک کشتیاں چل رہی ہیں، لوگ لاشوں کے آخری رسومات کے لیے گھنٹوں انتظار کر رہے ہیں وارانسی، 03 اگست (ہ س)۔ اتر پردیش کے وارانسی میں گنگا کی پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے اور سنیچر کی شام سے یہ 71.262 میٹر کے
وارانسی


مانیکرنیکا گھاٹ پر گنگا ستوا بابا آشرم کے گیٹ تک کشتیاں چل رہی ہیں، لوگ لاشوں کے آخری رسومات کے لیے گھنٹوں انتظار کر رہے ہیں

وارانسی، 03 اگست (ہ س)۔ اتر پردیش کے وارانسی میں گنگا کی پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے اور سنیچر کی شام سے یہ 71.262 میٹر کے خطرے کے نشان کو عبور کر گیا ہے۔ اتوار کی صبح 8 بجے گنگا کی پانی کی سطح 71.56 میٹر ریکارڈ کی گئی جو خطرے کے نشان سے کافی اوپر ہے۔ سینٹرل واٹر کمیشن کے مطابق پانی کی سطح اوسطاً تین سنٹی میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں 69 سینٹی میٹر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

گنگا میں اضافے کی وجہ سے معاون ندی ورونا بھی قہر بن گئی ہے، جس کی وجہ سے وارانسی کے ساحلی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ کئی علاقے اور دیہات کمر تک پانی سے بھر گئے ہیں جس کی وجہ سے نظام زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں کے لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

منی کارنیکا اور ہریش چندر گھاٹ پر آخری رسومات میں پریشانی

سیلاب کی وجہ سے مکشتیرتھ مانیکرنیکا گھاٹ کی گلیوں میں پانی پہنچ گیا ہے۔ ستوا بابا آشرم کے گیٹ تک پانی جمع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے میت کے آخری رسومات کے لیے کشتیوں کا سہارا لینا پڑرہا ہے۔ شمشان کے عمل میں 4 سے 5 گھنٹے تک انتظار کرنا پڑرہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہریش چندر گھاٹ کی گلیوں میں ہی لاشوں کا آخری رسوم کیا جا رہا ہے، کیونکہ گھاٹ پر جگہ کی کمی ہے۔ گھاٹ کے آس پاس کے کئی مندر مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں۔

کاشی وشوناتھ دھام کے گنگا دوار تک پانی

گنگا کا پانی شری کاشی وشوناتھ دھام کے گنگا دوار کی سیڑھیوں تک پہنچ گیا ہے۔ یہاں اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ دشاسوامیدھ گھاٹ پر واقع واٹر پولیس کا دفتر مکمل طور پر ڈوب گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی گنگا کا پانی آسی گھاٹ کی سیڑھیاں عبور کرتے ہوئے گلیوں میں داخل ہو گیا ہے۔ شام کی باقاعدہ گنگا آرتی اب گھاٹوں کے بجائے گلیوں میں کی جارہی ہے۔

وارانسی کے 26 گاؤں اور 21 محلوں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا۔

تحصیل صدر کا رام پور ڈھابہ اور شہر کے 21 محلے گنگا اور ورون ندیوں کے سیلاب سے شدید متاثر ہیں۔ ان میں سالار پور، سرایا، نکی گھاٹ، دانیال پور، کونیا، ڈھیلواریہ، ناگوان، سکراول، تپوون، ڈومری وغیرہ 26 دیہاتوں میں زندگی اور کاشتکاری مکمل طور پر متاثر ہے۔

ریاستی حکومت کی ہدایات پر وارانسی ضلع انتظامیہ، این ڈی آر ایف، واٹر پولیس، میونسپل کارپوریشن اور محکمہ صحت کی ٹیمیں راحت اور بچاؤ کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔ تمام محکموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر اعظم نریندر مودی خود صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔دوسری جانب سینٹرل واٹر کمیشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس بار 1978 کے شدید سیلاب کا ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔ مدھیہ پردیش، راجستھان اور اتراکھنڈ میں شدید بارش اور چمبل، بیتوا اور کین ندیوں کے ڈیموں سے چھوڑے جانے والے پانی کی وجہ سے صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande