ریاض،27اگست(ہ س)۔جدہ میں خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں سعودی کابینہ کے اجلاس میں خطے اور دنیا کی تازہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے عالمی برادری، بالخصوص سلامتی کونسل کے مستقل اراکین پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں تاکہ غزہ میں قحط کی حالت کا خاتمہ ہو اور اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی عوام پر جاری نسل کشی اور جنگی جرائم روکے جا سکیں۔سعودی عرب نے جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی سفارشات کی حمایت کی۔ ان سفارشات میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے، فلسطینیوں کے اجتماعی قتلِ عام کے انسداد اور غزہ پر قبضے اور تسلط کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عملی اقدامات پر زور دیا گیا۔ کابینہ نے کہا کہ اسرائیلی خلاف ورزیاں بغیر حساب و سزا کے جاری رہیں تو یہ عالمی نظام، بین الاقوامی قانون اور علاقائی و عالمی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔
کابینہ نے اسرائیل کی جانب سے شامی سرزمین پر مسلسل خلاف ورزیوں، دراندازی اور شام کے داخلی امور میں مداخلت کی سخت مذمت کی۔ ساتھ ہی سعودی عرب نے شامی حکومت کی ا±ن تمام کوششوں کی بھرپور تائید کی جو امن و استحکام کے قیام، قومی ہم آہنگی کے تحفظ، ریاست اور اس کے اداروں کی خود مختاری کو مضبوط بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ ساتھ ہی واضح کیا گیا کہ شام کو تقسیم کرنے یا علیحدگی پسند منصوبوں کی کسی بھی کال کو سختی سے مسترد کیا جاتا ہے۔شاہ سلمان نے کابینہ کو مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے پیغام کے حوالے سے آگاہ کیا جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر زور دیا گیا۔ کابینہ کو ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی صدر السیسی سے ملاقات اور روسی صدر ولادی میر پوتین سے ٹیلی فونک گفتگو کے نتائج سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اس میں سعودی عرب کے عالمی امن کے لیے کردار اور مکالمے کو تنازعات کے حل کا ذریعہ بنانے کی کاوشوں کو سراہا گیا۔کابینہ نے ایک بار پھر سوڈان کی تمام جماعتوں سے اعلانِ جدہ (مئی 2023) پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔ اس کے تحت شہریوں کے تحفظ، امدادی راستوں کی سلامتی اور عوامی مفاد کو جنگ اور خانہ جنگی سے مقدم رکھنے پر زور دیا گیا۔کابینہ نے ای اسپورٹس ورلڈ کپ کے فائنل میں ولی عہد کی شرکت کو اس شعبے کی سرپرستی کا تسلسل قرار دیا۔ بتایا گیا کہ قومی حکمتِ عملی کے تحت ای اسپورٹس کا شعبہ 39 ہزار ملازمتیں فراہم کرے گا اور 2030 تک قومی معیشت میں 50 ارب ریال کا حصہ ڈالے گا۔کابینہ نے اس سال کے عمرہ زائرین کے اعداد و شمار کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب دنیا بھر کے معتمرین کا خیرمقدم کرتا ہے اور ان کی آمد سے واپس روانگی تک آرام و سہولت کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan