پاکستان میں پنجاب کے چھ اضلاع میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے فوج طلب کی گئی
لاہور، 27 اگست (ہ س)۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے چھ اضلاع میں ندیوں کے پانی کی سطح میں تیزی سے اضافے کے باعث سیلاب کا امکان بڑھ گیا ہے۔ پنجاب حکومت ساحلی علاقے کے گاو¿وں کوخالی کرا رہی ہے۔ اس کے علاوہ چھ اضلاع میں فوج کو بھی امدادی اور امدادی کاررو
Army called in to deal with floods in 6 districts of Punjab in Pakistan


لاہور، 27 اگست (ہ س)۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے چھ اضلاع میں ندیوں کے پانی کی سطح میں تیزی سے اضافے کے باعث سیلاب کا امکان بڑھ گیا ہے۔ پنجاب حکومت ساحلی علاقے کے گاو¿وں کوخالی کرا رہی ہے۔ اس کے علاوہ چھ اضلاع میں فوج کو بھی امدادی اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے بلایا گیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) نے منگل کی رات دیر گئے کہا کہ بھارت نے راوی ندی پر واقع اپنے تھین ڈیم کے تمام دروازے کھول دیے ہیں۔ اس دوران بارش کی وجہ سے دریائے چناب میں طغیانی ہے۔ چناب کے نشیبی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی صبح 2 بجے ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب اور ہیڈ جسر کے مقام پر راوی ندی کا پانی خطرے کے نشان سے تجاوز کر گیا، جس کی وجہ سے علاقے میں سیلاب آگیا۔ چناب پر واقع ہیڈ خانکی اور ہیڈ قادر آباد بھی آئندہ 24 گھنٹوں میں خطرے کی سطح عبور کر سکتے ہیں۔ حکام کو خدشہ ہے کہ دریائے راوی میں بڑے پیمانے پر نقصان ہو سکتا ہے۔ لاہور اور قصور سمیت کئی اضلاع میں ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

قصور میں 72 گاو¿وں اور 45 ہزار مکین متاثر ہوئے ہیں۔ پاکپٹن، وہاری، بہاول نگر اور بہاولپور سمیت ستلج طاس میں ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ 14,000 شہریوں اور 17,000 جانوروں کو نکال لیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے کہا کہ اس نے 130 کشتیاں، 115 آوٹ بورڈ موٹرز، 500 ریسکیورز، 1300 لائف جیکٹس اور 1600 خیمے بھی تعینات کیے ہیں۔ ریسکیو 1122 نے بتایا کہ اس نے قصور، اوکاڑہ، پاکپٹن، بہاولنگر اور وہاری سے 28,055 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے ندیوں اور نالوں بالخصوص دیگ ڈرین سے پانی کی فوری نکاسی کا حکم دیا ہے۔

ادھر ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کی وارننگ جاری کی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق لاہور، فیصل آباد، قصور، سیالکوٹ، نارووال اور اوکاڑہ کے اضلاع میں فوج کو ضلع انتظامیہ کی مدد کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے خبردار کیا کہ پاکستان کے 7500 گلیشیئرز میں سے تقریباً 45 فیصد تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ اس سال کا تباہ کن سیلاب بنیادی طور پر گلیشیئر پگھلنے کی وجہ سے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مانسون 10 ستمبر تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ اس مانسون نے اب تک ملک بھر میں 800 کے قریب جانیں لے لی ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande