ایل جی منوج سنہا نے کٹرا کے قریب ماتا ویشنو دیوی نارائن اسپتال میں زخمیوں سے ملاقات کی۔
جموں، 27 اگست (ہ س)۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز کٹرا میں مٹی کے تودے گرنے کے واقعہ میں ہلاک ہونے والے 32 افراد کے لواحقین کو 9 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ پوری تیاری کے ساتھ راحت اور بچاؤ کاموں میں مصروف ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے آج کٹرا میں ایس ایم وی ڈی نارائن سپر اسپیشلٹی اسپتال کا دورہ کیا اور لینڈ سلائیڈنگ میں زخمی ہونے والے عقیدت مندوں سے ملاقات کی اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر سنہا نے کہا کہ شرائن بورڈ کی پالیسی کے مطابق 5 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ بھی مرنے والوں کے اہل خانہ کو 4 لاکھ روپے فراہم کرے گا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کٹرا لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ کل دوپہر بادل پھٹنے کی وجہ سے یاترا کو روک دیا گیا تھا لیکن اردھ کمواری کے قریب بادل پھٹنے سے کئی لوگ پانی کے بہاؤ میں بہہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور کئی زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں سے کئی کی شناخت ہو گئی ہے اور ان کی لاشوں کو گھر بھیجنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
کٹرا میں ایس ایم وی ڈی نارائن سپر اسپیشلٹی اسپتال کا دورہ کیا اور لینڈ سلائیڈنگ میں زخمی ہونے والے عقیدت مندوں سے ملاقات کی اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ بہترین علاج کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں، ایس ایم وی ڈی ایس بی کے ملازمین اور شہریوں کا شکریہ ادا کیا، جن کی مثالی کوششوں سے کئی جانیں بچ گئیں۔ لیفٹیننٹ گورنر سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو سیلاب کی صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ مختلف اضلاع میں راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور میں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار رہیں اور اپنے اپنے عہدوں پر ملازمین کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ڈویژنل کمشنر جموں رمیش کمار اور دیگر سینئر عہدیداروں سے بات کی اور سیلاب کی صورتحال اور بچاؤ اور راحتی کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ان علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر بجلی، مواصلات اور پانی کی فراہمی بحال کریں جہاں سیلابی پانی کم ہورہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ نشیبی علاقوں سے 5000 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ فوج، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف ڈویژنل کمشنر آفس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور متاثرہ لوگوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
ہندوستانی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ جموں اور پٹھان کوٹ کے علاقوں میں تباہ کن سیلاب سے نمٹنے کے لیے 13 سیلاب ریلیف اور بچاؤ دستوں کو راحت اور بچاؤ کے کاموں میں تعینات کیا گیا ہے۔ فوری اور مربوط کوششوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے، یہ دستے خراب موسمی حالات میں بھی جان بچانے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ اردھ کمواری، کٹرا میں وائٹ نائٹ کور کا امدادی دستہ شرائن بورڈ، جے کے پی اور سی آر پی ایف کی امدادی ٹیموں کے ساتھ مل کر لینڈ سلائیڈنگ متاثرین کی مدد کر رہا ہے۔
فوج نے کہا کہ انسانی امداد کو زیادہ سے زیادہ پہنچانے کے لیے تمام ایجنسیوں کے ساتھ قریبی تال میل کیا جا رہا ہے۔ سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر راحت اور بچاؤ ٹیموں کی کوششوں نے 12 بی ایس ایف اور 22 سی آر پی ایف اہلکاروں سمیت 635 شہریوں کو کامیابی کے ساتھ نکال لیا ہے۔ ہندوستانی فوج بحران کی اس گھڑی میں تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری مدد اور راحت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی