مغربی سنگھ بھوم، 24 اگست (ہ س)۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے اتوار کو مغربی سنگھ بھوم (چائباسا) میں مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے آئینی ترمیمی ایکٹ کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ اس دوران کارکنوں نے مرکزی حکومت کا پتلا جلا کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ پروگرام کی قیادت جے ایم ایم کے ضلع صدر سونا رام دیوگام نے کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے دیوگام نے کہا کہ مرکز کی آمرانہ سوچ ملک کی جمہوریت کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اپوزیشن جماعتوں کی حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے قوانین کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، یہ نیا بل ایک سیاسی ہتھیار ہے، جس کا مقصد غیر بی جے پی حکومتوں کو گرانا اور زبردستی اقتدار پر قبضہ کرنا ہے۔
جھارکھنڈ کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا اور جیل بھیج دیا گیا، جو کہ بی جے پی کی سازش کا حصہ تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جے ایم ایم کا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک یہ بل واپس نہیں لیا جاتا۔
ضلع سکریٹری راہل آدتیہ، ترجمان بدھرام لگوری، جوائنٹ سکریٹری وشواناتھ بارا، چندراموہن بیروا، نثار حسین، منا سنڈی، ستیش سنڈی، منجیت ہنسدا، ارجن بنرا، سٹی سکریٹری تحسین امین، جوائنٹ سکریٹری امتیاز احمد، جوائنٹ سکریٹری چندو کاروا، اشوک راؤا، اشوک راؤا، اشوک راوتانس، جوائنٹ سکریٹری تحسین امین سمیت جے ایم ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مظاہرے میں عرف ببلو، منوج لگوری، دیویندر باری، قیصر پرویز، سورج بوپائی، سلے دورائبرو، بیجے سنگھ بوپائی، بیجو بوپائی، ڈبلیا باری، دوفیدار ہیسا، درگا چرن دیوگام نے شرکت کی جے ایم ایم نے اعلان کیا ہے کہ اگر مرکزی حکومت نے اس قانون کو واپس نہ لیا تو آنے والے دنوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد