پٹنہ، 20 اگست (ہ س)۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بدھ کے روز 1 انے مارگ واقع 'سنکلپ سے ڈی بی ٹی کے ذریعے 2025 میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو 7000 روپے فی خاندان کی شرح سے براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایکس گریشیا امدادی رقم کی ادائیگی کا افتتاح کیا۔ آج 12 اضلاع کے 6 لاکھ 51 ہزار 602 متاثرہ خاندانوں کو 7000 روپے فی خاندان کے حساب سے 456 کروڑ 12 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔پروگرام کے دوران وزیر اعلی نے کہا، ہم نے 13 اگست کو سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے عہدیداروں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی تھی اور 14 اگست کو ہم لوگوں نے پٹنہ، ویشالی، بیگوسرائے اور مونگیر اضلاع کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو 20 اگست 2025 تک ایکس گریشیا ریلیف کی رقم کی ادائیگی شروع کرنے کی ہدایت کی۔ مجھے خوشی ہے کہ آج 12 اضلاع کے 6 لاکھ 51 ہزار 602 متاثرہ خاندانوں کو فی خاندان 7000 روپے کے حساب سے 456 کروڑ 12 لاکھ روپے ادا کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب نے سیلاب سے نمٹنے میں بہت اچھا کام کیا ہے۔ لیکن ہم آپ سب کو بتانا چاہتے ہیں کہ سیلاب کا وقت ابھی ختم نہیں ہوا۔ ستمبر کے مہینے میں موسلا دھار بارش اور ندیوں کی سطح آب میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔ کبھی کبھی سیلاب بھی آتا ہے۔ اس لیے آپ سب کو پوری طرح چوکنا رہنا چاہیے اور حالات پر نظر رکھنی چاہیے۔ سیلاب جیسی صورتحال کی صورت میں پوری حساسیت کے ساتھ متاثرہ افراد کی مدد کریں۔ میں شروع سے مانتا آیا ہوں کہ ریاستی خزانے پر پہلا حق آفت زدگان کا ہے۔امدادی رقم کی ادائیگی کے پروگرام کے دوران ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ڈیولپمنٹ کمشنر کم ایڈیشنل چیف سکریٹری نے کہا کہ اگست کے مہینے میں گنگا ندی کے پانی کی سطح میں بے تحاشہ اضافہ ہونے کی وجہ سے گنگا کے کنارے واقع 11 اضلاع میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی، یعنی بھوجپور، پٹنہ، سارن، ویشالی، سمستی پور، بیگوسرائے،لکھی سرائے، مونگیر ، کھگڑیا ،بھاگلپور اور کٹیہار میں سیلاب جیسی صورتحال ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل پڑوسی ریاست میں شدید بارش کی وجہ سے نالندہ ضلع کے 4 بلاکوں کی 8 پنچایتوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ اس طرح 12 اضلاع کے 66 بلاکوں کی تقریباً 38 لاکھ آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی۔ سیلاب کے دوران اب تک 2.19 لاکھ پولی تھین شیٹس اور 57 ہزار 639 خشک راشن کے پیکٹ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ 14 فلڈ ریلیف کیمپ چلائے جا رہے ہیں، جن میں تقریباً 15 ہزار لوگ رہ رہے ہیں۔ کمیونٹی کچن سنٹر میں اب تک تقریباً 85 لاکھ لوگ کھانا کھا چکے ہیں۔ کیمپوں میں انسانوں اور جانوروں کے طبی علاج کے لیے بھی تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan