ممبئی، 02 اگست (ہ س)۔
امریکہ کی طرف سے ہندوستان پر 25 فیصد امپورٹ ڈیوٹی (ٹیرف) عائد کرنے کے اعلان کے درمیان مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے ہفتہ کو ممبئی میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے سرکردہ صنعت کاروں سے ملاقات کی ۔ اس دوران انہوں نے ان صنعتکاروں کے ساتھ سنجیدگی سے گفتگو کی ۔
وزیر تجارت نے ایک ایکس پوسٹ میں کہا کہ آج ممبئی میں ہندوستان کی متحرک ٹیکسٹائل صنعت کے سرکردہ صنعت کاروں کے ساتھ جامع گفتگو ہوئی۔ اس دوران عالمی مسابقت، پائیداری، جدت اور ویلیو چین انٹیگریشن کو بڑھانے کے لیے جرات مندانہ خیالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے لکھا کہ ہم مل کر ہندوستان کو ایک عالمی ٹیکسٹائل سپر پاور کے طور پر ترقی دینے کی سمت کام کر رہے ہیں۔
پیوش گوئل 2 سے 4 اگست تک ممبئی میں فوڈ پروسیسنگ، ٹیکسٹائل، انجینئرنگ اور کیمیکل سمیت مختلف شعبوں کے سرکردہ برآمد کنندگان سے ملاقات کریں گے۔ اس دوران وہ امریکہ کی طرف سے اعلان کردہ 25 فیصد ٹیرف کے اثرات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ماہی گیری، Iچائے، فارما اور انجینئرنگ سیکٹر کے ایکسپورٹرز بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ وزیر تجارت 4 اگست کو نئی دہلی میں چمڑے کے شعبے کے برآمد کنندگان کے ساتھ ایک الگ میٹنگ کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے بھارت پر 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کر دی ہے جو 7 اگست سے لاگو ہو گی۔ اس سے امریکی مارکیٹ میں ملک کی 86 ارب ڈالر کی برآمدات کا تقریباً نصف متاثر ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ باقی آدھی، جس میں ادویات، الیکٹرانکس اور پیٹرولیم مصنوعات شامل ہیں، ابھی تک اس کے اثر سے پاک ہیں۔ تاہم بھارت اور امریکہ کے درمیان مجوزہ تجارتی معاہدے پر بات چیت کا چھٹا دور 25 اگست کو بھارت میں ہونے والا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ