ہندوستانی معیشت کے تناظر میں کینیڈین اکسپرٹ نے امریکہ کو اقتصادی محاذ آرائی سے بچنے کا مشورہ دیا
نئی دہلی، 3 اگست (ہ س)۔ امریکہ کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف اور روس سے تیل کی درآمد پر اضافی ٹیکس کے اعلان کے بعد اقتصادی ماہرین اس پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے نہ صرف ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات میں دوری کا امکان ہے بلکہ ماہرین ٹیرف کو
معیشت


نئی دہلی، 3 اگست (ہ س)۔ امریکہ کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف اور روس سے تیل کی درآمد پر اضافی ٹیکس کے اعلان کے بعد اقتصادی ماہرین اس پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے نہ صرف ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات میں دوری کا امکان ہے بلکہ ماہرین ٹیرف کو لے کر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے رویے کی وجہ سے امریکہ میں کساد بازاری کے آثار دیکھ رہے ہیں۔ کینیڈا کے ایک تجربہ کار بزنس مین اور ٹیسٹ بیڈ کے چیئرمین کرک لوبیموف نے واضح طور پر ٹرمپ کو اس بارے میں خبردار کیا اور نریندر مودی کو عالمی سطح پر سب سے قابل احترام لیڈر قرار دیا۔

کرک لوبیموف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے نہ صرف ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کو غلط قرار دیا بلکہ ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف کو ٹرمپ کی بہت بڑی طویل مدتی اسٹریٹجک غلطی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی کہتے رہے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس میں جیو پولیٹیکل حکمت عملی کو مدنظر نہیں رکھا جاتا۔ ٹرمپ بھارت کے خلاف لڑ رہے ہیں، جو دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے اور بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی آج عالمی سطح پر سب سے زیادہ قابل احترام رہنماؤں میں شمار کیے جاتے ہیں، جن کا کئی اہم ممالک میں گہرا اثر ہے۔

لوبیموف کا کہنا ہے کہ حکمت عملی یہ ہونی چاہیے کہ چین اور برکس ممالک کے بڑھتے ہوئے غلبے کو کیسے متوازن کیا جائے۔ ہندوستان، برکس کا حصہ ہونے کے باوجود، امریکہ کا فطری اتحادی بن سکتا ہے۔ خاص طور پر جب پیداوار کو چین سے منتقل کرنا پڑے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ 'ہتھوڑے اور کیل' جیسی سخت پالیسی کے بجائے امریکہ کو اس کے ساتھ اقتصادی تعاون بڑھانا چاہیے اور اس میں کینیڈا کو بھی شامل کرنا چاہیے جو قدرتی وسائل کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکے۔ یہ ایک بہت بڑی طویل المدتی اسٹریٹجک غلطی ہے۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ دنیا طویل المدتی سوچ کے ساتھ کام کرتی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande