فراڈ کیس میں شاطر سائبر ٹھگ گرفتار
نئی دہلی، 10 اگست (ہ س)۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے سائبر سیل یونٹ نے شاطر سائبر ٹھگ منیر خان عرف ساحل شرما کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم کی کمپنی میراکی مین پاور سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کے اکاؤنٹس ملک بھر میں سائبر کرائم کی 85 شکایات سے منسلک پائے گئے ہیں۔
ٹھگ


نئی دہلی، 10 اگست (ہ س)۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے سائبر سیل یونٹ نے شاطر سائبر ٹھگ منیر خان عرف ساحل شرما کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم کی کمپنی میراکی مین پاور سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کے اکاؤنٹس ملک بھر میں سائبر کرائم کی 85 شکایات سے منسلک پائے گئے ہیں۔

کرائم برانچ کے ڈی سی پی آدتیہ گوتم کے مطابق 22 مئی 2025 کو پولیس کو شکایت موصول ہوئی تھی۔ جس میں شکایت کنندہ کا آئی فون چوری ہو گیا تھا۔ فون اس کے بینک اکاؤنٹ سے منسلک تھا۔ 26 مئی کو دوسری سم حاصل کرنے کے بعد، اسے نو غیر مجاز یو پی آئی لین دین کے پیغامات موصول ہوئے۔ جس میں کل 3,98,709 کی رقم نکلوائی گئی۔ پولیس نے شکایت کنندہ کے بیان پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس ٹیم نے منی ٹریل کا سراغ لگایا۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ دھوکہ دہی کی رقم کو کئی کھاتوں کے ذریعے منتقل کیا گیا تھا اور تلنگانہ کے ایک اکاؤنٹ سے ایک لاکھ کی رقم میراکی مین پاور سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کو منتقل کی گئی تھی۔ مزید تفتیش میں، کمپنی کا پتہ اسپیس آئی ٹی پارک، گروگرام میں پایا گیا۔ پولیس ٹیم نے فوری طور پر ایک ٹیم تشکیل دی اور مذکورہ جگہ پر چھاپہ مار کر ملزم منیر خان عرف ساحل شرما (33) کو گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے بتایا کہ وہ 12ویں پاس ہے اور اصل میں پلول، ہریانہ کا رہنے والا ہے۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم اس سے قبل ریپ کیس میں جیل میں رہ چکا ہے۔ اس نے اپنے ساتھیوں شبھم، مقیم اور منجیر کے ساتھ مل کر یہ کمپنی بنائی تھی جو سائبر کرائم کے کالے دھن کی لانڈرنگ کا ذریعہ تھی۔ پولیس نے ملزم کے قبضے سے چار مختلف بینکوں کے 200 چیک اور چار ڈیبٹ کارڈ برآمد کیے ہیں جو کہ فراڈ سے متعلق اکاؤنٹس سے منسلک تھے۔ ڈی سی پی کے مطابق، اب تک کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذکورہ کمپنی کے اکاؤنٹس ملک بھر میں سائبر فراڈ کی 85 شکایات سے منسلک ہیں۔ فراڈ کی کل رقم کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ پولیس اب ملزم کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande