نئی دہلی، یکم اگست (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کے وزیر اعظم نریندر مودی کو شیو لنگ پر بیٹھے بچھو سے تشبیہ دینے کے معاملے میں ٹرائل کورٹ میں چل رہی کارروائی پر روک 15 ستمبر تک بڑھا دی ہے۔سماعت کے دوران جسٹس ایم ایم سندریش کی سربراہی والی بنچ نے درخواست گزار کے وکیل کو مشورہ دیا کہ وہ کیس ختم کر دیں۔
جسٹس سندریش نے شکایت کنندہ کے وکیل سے کہا کہ بیوروکریٹس، سیاستدان اور جج سب ایک ہی گروپ سے آتے ہیں، ان کی جلد بہت موٹی ہوتی ہے۔ آپ کو اتنے جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہائی کورٹ سے راحت نہ ملنے پر ششی تھرور نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ 29 اگست 2024 کو دہلی ہائی کورٹ نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کے وزیر اعظم مودی کو شیو لنگ پر بیٹھے بچھو سے تشبیہ دینے کے معاملے میں ٹرائل کورٹ میں چل رہی کارروائی پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ جسٹس انوپ کمار مہدیرتا کی بنچ نے ششی تھرور کو سمن جاری کرنے کے حکم کو منسوخ کرنے سے بھی انکار کر دیا۔راو¿س ایونیو کورٹ نے 16 نومبر 2018 کو اس معاملے کا نوٹس لیا۔ راو¿س ایونیو کورٹ نے 27 اپریل 2019 کو ششی تھرور کے خلاف سمن جاری کیا۔ 7 جون 2019 کو عدالت نے ششی تھرور کو ضمانت دے دی۔ تھرور نے عدالت کو بتایا کہ انہیں جو سمن بھیجا گیا تھا وہ غلط تھا۔ سماعت کے دوران ششی تھرور کے وکیل کپل سبل نے ٹرائل کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ششی تھرور کے خلاف راجیو ببر کی درخواست جھوٹی ہے۔بی جے پی لیڈر راجیو ببر نے ششی تھرور کے خلاف راو¿س ایونیو کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ راجیو ببر نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ششی تھرور نے بنگلور میں ایک پروگرام میں وزیر اعظم مودی کو شیولنگ کا بچھو کہا تھا جسے نہ ہاتھ سے ہٹایا جا سکتا ہے اور نہ ہی چپل سے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ششی تھرور کے اس بیان سے کروڑوں لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ راجیو ببر نے کہا ہے کہ میں شیو کا بھکت ہوں اور ششی تھرور کے بیان نے لاتعداد شیو بھکتوں کے جذبات سے کھیلا ہے۔ درخواست میں ششی تھرور کے بیان کو ناقابل برداشت بتایا گیا ہے۔درخواست میں ششی تھرور کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ششی تھرور نے بنگلور لٹریچر فیسٹیول میں کہا تھا کہ آر ایس ایس کے ایک شخص نے ان سے کہا تھا کہ وزیر اعظم مودی شیو لنگ پر سوار بچھو کی طرح ہیں، جسے نہ تو ہاتھ سے چھوا جا سکتا ہے اور نہ ہی چپل سے مارا جاسکتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan