پولیس نے شوہر و دیگر اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنانے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
جموں, 5 جولائی (ہ س)۔ جموں کے روپ نگر علاقے کی ایک خاتون کے خلاف شوہر، دو کمسن بیٹیوں اور سسرال والوں پر مسلسل جسمانی و ذہنی تشدد، جان سے مارنے کی دھمکیاں اور سرکاری امور میں خلل ڈالنے جیسے سنگین الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ عدال
پولیس نے شوہر و دیگر اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنانے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کیا۔


جموں, 5 جولائی (ہ س)۔

جموں کے روپ نگر علاقے کی ایک خاتون کے خلاف شوہر، دو کمسن بیٹیوں اور سسرال والوں پر مسلسل جسمانی و ذہنی تشدد، جان سے مارنے کی دھمکیاں اور سرکاری امور میں خلل ڈالنے جیسے سنگین الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ عدالت کی ہدایت پر درج کیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق، ملزمہ بیرا بی بی زوجہ ذاکر حسین، ساکنہ اپر روپ نگر پلوڑہ کے خلاف یہ کارروائی اس وقت عمل میں لائی گئی جب متاثرہ شوہر، سابق فوجی اور حالیہ پوسٹل ملازم ذاکر حسین نے جموں کی اسپیشل ایکسائز موبائل مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست دائر کی، جس میں پولیس کی عدم کارروائی کی شکایت کی گئی تھی۔

درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ بیرا بی بی طویل عرصے سے ان کے ساتھ بدزبانی اور مارپیٹ کر رہی ہیں اور ان کی سات سالہ بیٹی، ضعیف والدہ اور والد کو بھی تشدد کا نشانہ بنا چکی ہیں۔ ایک واقعے میں ملزمہ نے نہ صرف اپنی بچی کو زد و کوب کیا بلکہ شوہر کو قتل کر کے لاش دریا میں پھینکنے کی دھمکی دی اور اینٹوں سے حملہ بھی کیا۔ اس واقعے کی 6 منٹ 41 سیکنڈ کی ویڈیو بطور ثبوت پیش کی گئی ہے، جس میں خاتون کا پرتشدد رویہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

ذاکر حسین نے مزید بتایا کہ بیرا بی بی بارہا ان کے دفتر (سدھرا پوسٹ آفس) پہنچ کر کام میں خلل ڈالتی رہی ہیں اور ان کی ساکھ کو عوامی سطح پر مجروح کرنے کی کوشش کی۔ ان کی والدہ نے بھی کئی واقعات کی ویڈیو ریکارڈنگ عدالت میں پیش کی ہے۔

شکایت میں ایک ریٹائرڈ ایس ایس پی میر محمد پر بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں، جنہیں خاتون کا قریبی ساتھی بتایا گیا ہے۔ شکایت کے مطابق وہ بھی ذاکر حسین اور ان کے والدین کو ہراساں کرتے رہے ہیں۔

عدالت کے احکامات کی روشنی میں تھانہ جانی پور میں بیرا بی بی کے خلاف بی این ایس کی دفعات 115(2) (جان بوجھ کر جسمانی نقصان پہنچانا)، 126(2) (غلط طریقے سے روکنا)، 131 (حملہ یا زبردستی)، 132 (سرکاری ملازم کو ڈیوٹی سے روکنا)، اور 351(3) (قتل یا شدید نقصان کی دھمکی دینا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande