نفرت انگیز تقاریر کیس میں عباس انصاری کو کوئی ریلیف نہیں، درخواست خارج
مئو، 5 جولائی (ہ س)۔ نفرت انگیز تقریر کیس میں دو سال قید کی سزا پانے والے مافیا مختار انصاری کے بیٹے اور موصدر کے سابق ایم ایل اے عباس انصاری کو ہفتہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج (ایم پی-ایم ایل اے) کی عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی۔ عدالت نے ان کی درخواست مس
نفرت انگیز تقاریر کیس میں عباس انصاری کو کوئی ریلیف نہیں، درخواست خارج


مئو، 5 جولائی (ہ س)۔ نفرت انگیز تقریر کیس میں دو سال قید کی سزا پانے والے مافیا مختار انصاری کے بیٹے اور موصدر کے سابق ایم ایل اے عباس انصاری کو ہفتہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج (ایم پی-ایم ایل اے) کی عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی۔ عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی۔ تاہم ان کی ضمانت برقرار رہے گی۔ حکومتی وکیل اجے کمار سنگھ نے کہا کہ سی جے ایم (ایم پی-ایم ایل اے) عدالت نے عباس انصاری کو 31 مئی کو اشتعال انگیز تقریر کیس میں مجرم قرار دیا تھا اور انہیں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد 01 جون 2025 کو عباس کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔ عباس موصدر اسمبلی حلقہ سے جیتے تھے۔ عباس نے اس فیصلے کے خلاف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج (ایم پی-ایم ایل اے) کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ اس کے ساتھ انہوں نے ضمانت برقرار رکھنے کی بھی اپیل کی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج (ایم پی-ایم ایل اے) راجیو کمار وتس نے اس معاملے میں سزا کے خلاف عباس کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ تاہم ان کی ضمانت برقرار رہے گی۔ سال 2022 میں ایک انتخابی ریلی میں عباس انصاری نے سٹیج سے عہدیداروں کو دھمکی دی تھی اور حسابات طے کرنے کی بات کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے عباس انصاری اور ان کے الیکشن ایجنٹ کے خلاف تھانے میں مقدمہ درج کر لیا۔ اس کی سماعت سی جے ایم (ایم پی-ایم ایل اے) کی عدالت میں چل رہی تھی۔ 31 مئی 2025 کو عدالت نے عباس اور ان کے انتخابی ایجنٹ منصور انصاری کو دو سال قید کی سزا سنائی۔ اس فیصلے کے خلاف عباس نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج (ایم پی-ایم ایل اے) کی عدالت میں اپیل دائر کی تھی، جس کی سماعت اور بحث مکمل ہو چکی تھی۔ عدالت نے فیصلے کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande