امراوتی/رائیچوٹی، 5 جولائی (ہ س)۔ آندھرا پردیش کی انّا میّا ضلع پولیس نے رائچور میں دہشت گردانہ حملوں کی سازش سے متعلق کیس کی تحقیقات کو مزید تیز کر دیا ہے۔ ہفتے کے روز، پولیس نے ایک بار پھر ابوبکر صدیقی اور محمد علی کے گھروں کی تلاشی لی، جنہیں حال ہی میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تلاشی کے دوران ابوبکر کے گھر سے ایک پارسل بم برآمد ہوا، جس پر لکھا ہوا پتہ ظاہر کرتا ہے کہ اسے دہلی بھیجنے کی تیاری کی گئی تھی۔
تلاشی کے دوران پولیس نے ابوبکر کے گھر سے دھماکہ خیز مواد، کئی الیکٹرانک ڈیوائسز، پاسپورٹ اور بینک پاس بک بھی قبضے میں لے لیں۔ پولیس اس پورے معاملے کی بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں سے روابط کے نقطہ نظر سے بھی تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا ابوبکر اور محمد علی کا دوسرے ممالک کی کسی دہشت گرد تنظیم سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔
دراصل حال ہی میں پولیس اور آئی بی حکام نے ابوبکر صدیقی اور محمد علی کو رائیچوٹی علاقے سے گرفتار کیا تھا۔ ملزمان کی بیویوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا اور پھر انہیں گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی گئی۔ بعد ازاں ابوبکر کی اہلیہ شیخ سائرہ بانو اور محمد علی کی اہلیہ شیخ شمیم کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے عدالت کے حکم پر دونوں کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں کڑپہ سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ یکم جولائی کو ابوبکر صدیقی اور منصور کو انّا میّا ضلع پولیس اور تمل ناڈو کے انسداد دہشت گردی دستہ کی مشترکہ کارروائی میں رائیچوٹی میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد