آن لائن دوستی کے جال میں پھنس کر نوجوان اغوا، پولیس نے بروقت بازیاب کرا لیا
نئی دہلی، 4 جولائی (ہ س)۔ مشرقی ضلع کے شکر پور تھانہ علاقے میں آن لائن دوستی کے نام پر نوجوان کے اغوا اور مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تاہم پولیس کی بروقت کارروائی کے باعث نوجوان کو جنگلاتی علاقے سے بروقت بچالیا گیا اور ایک ملزم کو موقع سے گرفتار ک
youth kidnapped after getting trapped in online friendship


نئی دہلی، 4 جولائی (ہ س)۔ مشرقی ضلع کے شکر پور تھانہ علاقے میں آن لائن دوستی کے نام پر نوجوان کے اغوا اور مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تاہم پولیس کی بروقت کارروائی کے باعث نوجوان کو جنگلاتی علاقے سے بروقت بچالیا گیا اور ایک ملزم کو موقع سے گرفتار کرلیا گیا۔ واقعہ کو انجام دینے کے پیچھے کا مقصد تاوان اور دھمکیاں دینے کے طور پر سامنے آیا ہے۔

پولیس کے مطابق 20 سالہ نکھل پال عرف چیتن گزشتہ دو ماہ سے واٹس ایپ پر ایک لڑکی سے بات کر رہا تھا۔ 3 جولائی کو وہ لکشمی نگر میٹرو اسٹیشن پر لڑکی سے ملنے گیا تھا۔ وہاں سے لڑکی اسے اندرا پورم مال لے گئی۔ جب وہ دونوں واپس آرہے تھے تو راستے میں کچھ لڑکوں نے نکھل کو پکڑ لیا اور لڑکی کی ملی بھگت سے اسے ایک ویران گھر میں لے گئے اور اس کی بری طرح پٹائی کی اور دھمکیاں دیں۔

اسی دن نکھل کی بہن کو اس کے موبائل نمبر سے کال موصول ہوئی جس میں ایک شخص نے خود کو لڑکی کا بھائی بتاتے ہوئے کہا کہ نکھل لڑکی کے ساتھ پکڑا گیا ہے اور اسے چھوڑا نہیں جائے گا۔ اس کے بعد فون بند ہو گیا۔

اہل خانہ نے پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ پولیس نے معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔ ایسٹ ڈسٹرکٹ پولیس نے نکھل کی لوکیشن پہلے نوئیڈا سیکٹر-6 اور پھر میور وہار میٹرو اسٹیشن کے قریب یمنا کھادر کے علاقے میں ٹریس کی۔

ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور دیکھا کہ کچھ نوجوان نکھل کو گھیر کر اس کی پٹائی کر رہے ہیں۔ پولیس کو دیکھتے ہی حملہ آور بھاگنے لگے لیکن ایک ملزم سنجیو کمار لوہیا موقع پر ہی پکڑا گیا۔ سنجیو سے نکھل کا موبائل فون برآمد ہوا۔ پولیس نے فوری طور پر نکھل کو ڈاکٹر ہیڈگیوار اسپتال میں داخل کرایا۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزم سنجیو نے بتایا کہ اس نے دو ماہ قبل اپنے دوستوں ترون، آکاش اور دیگر کے ساتھ مل کر یہ سازش رچی تھی۔ لڑکی کو نکھل سے دوستی کرنے کو کہا گیا تاکہ اسے کسی ویران جگہ پر بلا کر پھنسایا جا سکے۔ ان کا مقصد نکھل کو دھمکی دے کر اس سے رقم وصول کرنا اور اسے ذہنی اذیت دینا تھا۔

لڑکی بھی اس سازش میں پوری طرح شریک تھی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande