نئی دہلی، 04 جولائی (ہ س)۔ جمعہ کو راوس ایونیو سیشن کورٹ میں بی جے پی ایم پی بانسوری سوراج کے خلاف دہلی حکومت کے سابق وزیر ستیندر جین کی مجرمانہ ہتک عزت کی درخواست پر دونوں فریقوں کی طرف سے جزوی دلائل پیش کئے گئے۔ خصوصی جج جتیندر سنگھ نے مزید دلائل سننے کے لیے 31 جولائی کی تاریخ مقرر کرنے کا حکم دیا۔
بانسوری سوراج نے ستیندر جین کی عرضی پر 3 جون کو جواب داخل کیا تھا۔سیشن کورٹ نے مجسٹریٹ کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر 7 مارچ کو نوٹس جاری کیا تھا۔ 20 فروری کو ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نیہا متل نے ستیندر جین کی درخواست کو خارج کرنے کا حکم دیا تھا۔ مجسٹریٹ کورٹ میں سماعت کے دوران بانسوری سوراج نے اپنے جواب میں ستیندر جین کی درخواست کو سیاسی طور پر محرک قرار دیا تھا۔ سماعت کے دوران بانسوری سوراج کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا تھا کہ جین نے جو الزامات عائد کئے ہیں، وہ دہلی میں اسمبلی انتخابات کی وجہ سے لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ جین اس معاملے میں عدالتی حراست میںبھی رہے ہیں۔
ستیندر جین نے عرضی داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ بانسوری سوراج کے بیان سے ان کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بانسوری سوراج نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ان کے گھر سے 3 کروڑ روپے برآمد ہوئے ہیں۔ بانسوری سوراج نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کے گھر سے 1.8 کلو سونا اور 133 سونے کے سکے ملے ہیں۔ 5 اکتوبر 2023 کو ایک ٹی وی چینل پر انٹرویو دیتے ہوئے ان کے امیج کو داغدار کرنے والے بیانات دئیے گئے۔ اس بیان میں بانسوری سوراج نے ستیندر جین کو بدعنوان اور جعلی قرار دیا تھا۔ بانسوری سوراج کا یہ بیان انہیں بدنام کرنے کے لیے دیا گیا تھا۔ بیان کے ذریعے بانسوری سوراج ناجائز سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے تھے۔ اس انٹرویو کو لاکھوں لوگوں نے دیکھا۔ ان کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔
ستیندر جین کے خلاف غیر متناسب اثاثے رکھنے اور منی لانڈرنگ کے کیس چل رہے ہیں۔ ستیندر جین کو اس معاملے میں 30 مئی 2022 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ستیندر جین کو 18 اکتوبر 2024 کو ضمانت ملی تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد