نئی دہلی ،31جولائی (ہ س )۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد پہنچانے کے حالات انتہائی نا کافی ہیں اور وہ اس محصور فلسطینی علاقے کے مایوس اور بھوکے عوام کی وسیع پیمانے پر ضروریات پوری کرنے سے بہت دور ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر نے بدھ کے روز مزید بتایا کہ ایندھن کی ترسیل اب بھی درکار مقدار سے کہیں کم ہے، جس کے باعث صحت، ایمرجنسی، پانی اور مواصلاتی خدمات کی بحالی میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔
بین الاقوامی دباو کے تحت، اسرائیل نے اتوار کے روز غزہ کے کچھ مخصوص علاقوں میں روزانہ تکت کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاکہ انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کی جا سکے۔ اس اقدام کے تحت اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کو اس گنجان آباد علاقے ... جہاں آبادی 20 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، میں خوراک تقسیم کرنے کی اجازت دی گئی۔تاہم اقوام متحدہ کے دفتر نے کہا ہے کہ ایسی جنگ بندیاں غزہ میں وسیع پیمانے پر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مطلوبہ امداد کی مستقل رسد کو یقینی بنانے کے لیے کافی نہیں ۔اقوام متحدہ کی ایجنسی نے مزید کہا کہ اگرچہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار یک طرفہ طور پر اعلان کردہ اس جنگ بندی کے دوران ضرورت مندوں کی مدد کے ہر ممکن موقع سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، لیکن امداد پہنچانے کے حالات اب بھی نا کافی ہیں۔ دفتر نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے ڈرائیوروں کو کرم ابو سالم کے راستے سے، جو ایک باڑ لگی ہوئی جگہ ہے، اندر جانے کے لیے اسرائیلی حکام سے پیشگی اجازت لینا پڑتی ہے، محفوظ راستہ مہیا کرنا ہوتا ہے، مختلف اداروں سے پیشگی منظوری حاصل کرنا ہوتی ہے، بم باری بند ہونا ضروری ہے اور آخر میں آہنی دروازے کھولے جانے چاہئیں تاکہ وہ داخل ہو سکیں۔ دفتر نے یہ بھی تصدیق کی کہ اسرائیل کی جنگ بندیوں کے باوجود غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث اموات اب بھی ہو رہی ہیں، جب کہ امداد کے منتظر افراد میں بھی ہلاک و زخمی ہونے کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔بیان کے مطابق، مایوس اور بھوکے لوگ سرحد پار سے آنے والی امدادی گاڑیوں سے قلیل مقدار میں اشیاء اتارنے میں مصروف رہتے ہیں۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق دفتر نے متنبہ کیا کہ جس مقدار میں ایندھن اس وقت داخل ہو رہا ہے، وہ بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے اور سمندر میں ایک قطرے کے برابر ہے۔
یہ صورت حال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اقوام متحدہ کے مرتب کردہ خوراک کے تحفظ کی مرحلہ وار درجہ بندی کی رپورٹ، جو منگل کو جاری کی گئی، نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا انسانی بحران انتہائی تشویش ناک اور مہلک موڑ پر پہنچ چکا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بد ترین قحط کا منظرنامہ اس وقت غزہ میں حقیقت بن چکا ہے ۔اوچا نے مطالبہ کیا کہ غزہ کے تمام زمینی راستے کھولے جائیں اور انسانی و تجارتی امداد کی بڑی مقدار کو اندر آنے کی اجازت دی جائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ