انٹرویو: میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں ایک دن اداکار بنوں گا: سدھانت چترویدی
دھڑک 2 خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے دشوار گزار راستوں سے گزرنے کی کہانی ہے۔ 2018 میں ریلیز ہونے والی فلم دھڑک نے شائقین کے دلوں میں خاص جگہ بنائی تھی۔ اب اسی حساس پس منظر پر مبنی اس کا سیکوئل دھڑک 2 ایک اور دل کو چھو لینے والی محبت کی کہانی ل
سدھانت


دھڑک 2 خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے دشوار گزار راستوں سے گزرنے کی کہانی ہے۔

2018 میں ریلیز ہونے والی فلم دھڑک نے شائقین کے دلوں میں خاص جگہ بنائی تھی۔ اب اسی حساس پس منظر پر مبنی اس کا سیکوئل دھڑک 2 ایک اور دل کو چھو لینے والی محبت کی کہانی لے کر آرہا ہے۔ اس بار فلم کی ہدایات شازیہ اقبال نے دی ہیں اور اس میں ترپتی ڈمری اور سدھانت چترویدی مرکزی کردار میں نظر آئیں گے۔ فلم میں محبت، سماجی تفریق اور خود کشی جیسے مسائل کو انتہائی دل چسپ اور حساس انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ 'دھڑک-2' یکم اگست کو سینما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہے۔

فلم کی ریلیز سے قبل سدھانت چترویدی نے 'ہندوستھان سماچار' کو انٹرویو دیتے ہوئے اس فلم اور اپنے کیریئر کے بارے میں کھل کر بات کی۔ پیش ہیں اس خصوصی گفتگو کے چند اہم اقتباسات...

سوال: جب آپ کو فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تو آپ کا پہلا ردعمل کیا تھا؟ جب میں نے اس فلم کی کہانی پہلی بار سنی تو اس کا کوئی نام نہیں تھا۔ یہ بلا عنوان تھا، لیکن اس کی کہانی اتنی گہری اور اثر انگیز تھی کہ میں اور ترپتی دونوں بغیر کسی تاخیر کے راضی ہو گئے۔ یہ صرف ایک رومانوی کہانی نہیں ہے بلکہ اس میں سماجی تفریق کی کئی پرتیں بھی ہیں۔ میرے لیے یہ فلم ایک روحانی سفر کی طرح ہے، جس میں دو مختلف ذاتوں کے کرداروں کی محبت کو بڑی حساسیت کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ اس کہانی میں کچھ کہنے کے قابل ہے، کچھ محسوس کرنے کے قابل ہے اور یہی چیز ہے جس نے مجھے اس میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔

سوال۔ کیا آج کے نوجوان ناظرین اس کہانی سے جڑ سکیں گے؟ بالکل! میں پورے اعتماد کے ساتھ کہوں گا کہ 'دھڑک-2' ہر اس نوجوان کی کہانی ہے جو اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے دشوار گزار راستوں سے گزرتا ہے۔ یہ صرف ایک محبت کی کہانی نہیں ہے، بلکہ ایک ایسے سفر کی ایک جھلک ہے، جو ہندوستان کے کروڑوں نوجوانوں کے دل کی بات کرتا ہے۔ جب کوئی نوجوان اپنے گاؤں یا چھوٹے شہر سے نکل کر کسی بڑے شہر کی طرف قدم رکھتا ہے تو اس کے پاس نئی زندگی بنانے کے لیے بہت سی امیدیں اور جذبہ ہوتا ہے۔ وہ توقع کرتا ہے کہ اس کی شناخت، اس کی ذات یا اس کا سماجی پس منظر اس کے لیے رکاوٹ نہیں بنے گا۔ وہ چاہتا ہے کہ اسے ایک انسان کے طور پر دیکھا جائے، اس کی صلاحیتوں اور جذبات کو سمجھا جائے، اور اس کی تعریف اس کے نام یا مقام سے نہ کی جائے۔ یہ فلم ان جذبات، جدوجہد اور سوالات کی آئینہ دار ہے۔ اس میں نہ صرف محبت کی معصومیت ہے، بلکہ سماجی ڈھانچے کی پیچیدگیاں بھی ہیں، جو اکثر لوگوں کو تقسیم کرنے کا کام کرتی ہیں۔ میرے خیال میں آج کا نوجوان ان مسائل کے بارے میں بہت زیادہ آگاہ ہے۔ وہ برابری اور عزت کی تلاش میں ہیں اور اسی لیے مجھے یقین ہے کہ یہ فلم ان کے دل کو چھو لے گی۔ 'دھڑک 2' صرف ایک فلم نہیں ہے بلکہ ایک جذباتی اور سماجی دستاویز ہے جس میں ہر حساس ناظر خود کو دیکھے گا۔

سوال۔ کیا آپ نے کبھی تھیٹر کیا ہے؟ میں نے اپنے اسکول کے دنوں میں کچھ تھیٹر پرفارمنس دی، لیکن وہ کافی محدود تھے۔ میں نے اسٹیج پر زیادہ اداکاری نہیں کی۔ سچ پوچھیں تو مجھے اس وقت اندازہ نہیں تھا کہ میں ایک دن اداکار بنوں گا۔ ہاں، میں نے ہمیشہ نئی چیزیں آزمانے اور خود کو چیلنج کرنے میں لطف اٹھایا ہے۔ یہی تجسس مجھے آہستہ آہستہ اداکاری کی طرف لے آیا۔ جب بھی مجھے کوئی کردار ادا کرنے کا موقع ملتا ہے، میں خود کو اس میں پوری طرح غرق کرنے کی کوشش کرتا ہوں اور اسے ایمانداری سے جیتا ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف شروعات ہے، ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے، سیکھنے اور سمجھنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ میں اپنے آپ کو ہر روز ایک طالب علم کے طور پر دیکھتا ہوں، ہر نئے تجربے سے کچھ نیا سیکھتا ہوں۔

سوال کیا آج کے دور میں 'مثالی محبت کی کہانی' جیسی کوئی چیز ہے؟ میرے لیے ایک مثالی محبت کی کہانی کی تلاش ابھی بھی جاری ہے۔ میں ہمیشہ سے مانتا آیا ہوں کہ محبت اس دنیا کا سب سے خوبصورت اور اہم احساس ہے، اس کے بغیر زندگی کہیں ادھوری محسوس ہوتی ہے۔ ضروری نہیں کہ پہلی محبت آخری ہو یا سچ۔ زندگی میں کئی بار ہم مختلف لوگوں سے ملتے ہیں، ان سے کچھ تجربات حاصل کرتے ہیں اور پھر کہیں نہ کہیں ہمیں کوئی ایسا شخص مل جاتا ہے جو واقعی ہمارے لیے بنایا گیا ہو، جو ہمیں پوری طرح سمجھے اور قبول کرے۔ آج کی نسل کو محبت کو محض جذبات کے طور پر نہیں بلکہ ایک ذمہ داری اور سفر کے طور پر سمجھنا چاہیے۔ اسے سچے دل سے، ایمانداری سے پورا کرنے کا طریقہ جاننا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر آپ اپنے آپ سے سچے ہیں، اپنے جذبات کے ساتھ ایماندار ہیں، تو سچی محبت ایک دن آپ کی زندگی میں ضرور دستک دے گی۔ میں اس سوچ پر یقین رکھتا ہوں اور آج بھی میں اس محبت کا انتظار کر رہا ہوں، جو بغیر کسی شرط اور خود غرضی کے صرف دل سے جڑتی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande