ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹس کو لے کر وزیر داخلہ کو خط لکھا
کولکاتا، 3 جولائی (ہ س)۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھ کر سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز اور قابل اعتراض مواد پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خط میں کہا ہے کہ ان پوسٹوں کے
Mamata letter to Home Minister on inflammatory posts on social media


کولکاتا، 3 جولائی (ہ س)۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھ کر سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز اور قابل اعتراض مواد پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خط میں کہا ہے کہ ان پوسٹوں کے معاشرے پر سنگین اور وسیع اثرات مرتب ہو رہے ہیں، جو ملک کے امن اور سماجی ہم آہنگی کو چیلنج کر رہے ہیں۔

خط کی ایک کاپی میں، جو ہندوستھان سماچار کے پاس ہے، اس میں وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت سے ایسے ڈیجیٹل جرائم سے نمٹنے کے لیے سخت قانونی دفعات کو نافذ کرنے کی اپیل کی ہے جو سائبر اسپیس میں اشتعال انگیز مواد کی تخلیق اور پھیلاو¿ کو مو¿ثر طریقے سے روک سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قانونی ڈھانچہ اور اس کا نفاذ تیزی سے ترقی پذیر ڈیجیٹل میڈیم اور مجرمانہ رجحانات کے حامل افراد کی طرف سے اختیار کی جانے والی پیچیدہ تکنیکوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔

خط میں ممتا بنرجی نے یہ بھی لکھا ہے کہ جتنا قانون کو سخت بنانا ضروری ہے، اتنا ہی ضروری ہے کہ عام لوگوں میں ڈیجیٹل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال کے بارے میں بیداری پھیلائی جائے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد کسی بھی معلومات کو چیک کیے بغیر شیئر کرتی ہے جس سے افواہیں پھیلتی ہیں اور سماجی تناو¿ پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو ڈیجیٹل خواندگی کی مہموں، عوامی بیداری کے پروگراموں اور کمیونٹی کی شرکت کے ذریعے تربیت دی جانی چاہیے تاکہ وہ آن لائن معلومات کا تنقیدی جائزہ لے سکیں اور مشکوک سرگرمیوں کی بروقت اطلاع دیں۔

وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر گمراہ کن کہانیاں، اشتعال انگیز ویڈیوز اور غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں، جس سے معاشرے کے کچھ طبقات میں مجرمانہ رجحانات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کی سرگرمیاں صرف غلط معلومات پھیلانے تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ اس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے اور فرقہ وارانہ کشیدگی بھی بڑھ سکتی ہے۔ اس سے سماجی ہم آہنگی خراب ہو سکتی ہے اور خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہ خط ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مغربی بنگال حکومت اور ترنمول کانگریس کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ان میں سب سے نمایاں مسائل اسکول نوکری گھوٹالے میں نقد رقم کی وصولی، خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ اور حال ہی میں انسٹی ٹیوٹ کیمپس میں لا کالج کی طالبہ کی عصمت دری ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست کے کئی حصوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات بھی درج ہوئے ہیں۔

خط کے ذریعے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر پھیلنے والے اشتعال انگیز مواد پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو اس کے سنگین سماجی اور قانونی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس نے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مرکز اور ریاستوں کے ساتھ مل کر ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت بھی ظاہر کی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande