نئی دہلی، 3 جولائی( ہ س )۔
دہلی میں صفائی کے بدتر حالات کے خلاف عام آدمی پارٹی کے کونسلرز نے جمعرات کو بی جے پی ایم سی ڈی میئر راجا اقبال سنگھ کے دفتر کے باہر کوڑا پھینک کر شدید احتجاج درج کرایا ہے۔ آپ کے منتخب کونسلرز میئر سے ملاقات کے لیے گئے تاکہ سینٹرل زون سمیت پوری دہلی میں خراب صفائی پر جواب طلب کیا جا سکے، لیکن میئر دفتر سے غائب پائے گئے۔ مجبور ہوکر آپ کونسلرز نے دہلی کے عوام کی آواز بن کر میئر کے دفتر کے باہر کوڑا پھینک کر نعرے بازی کی۔ایم سی ڈی میں آپ کے لیڈر آف اپوزیشن انکش نارنگ نے کہا کہ سینٹرل زون کی حالت انتہائی خراب ہے۔ ہر گلی، ہر سڑک پر کوڑے کے ڈھیر ہیں۔عوام پریشان ہے، لیکن بی جے پی صرف کرسی بچانے کی سیاست میں مصروف ہے۔ زمینی سطح پر کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ آپ دہلی والوں کی آواز اس وقت تک بلند کرتی رہے گی جب تک مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔انکش نارنگ نے بتایا کہ پیر اور جمعرات کو دوپہر 2 سے 4 بجے تک میئر کی عوام سے ملاقات کا وقت مقرر ہے۔ آپ نے جمعرات کو دوپہر 2:15 بجے احتجاج شروع کیا اور 3 بجے تک وہاں موجود رہے۔ یہ وقت میئر سے ملنے کا تھا، مگر راجا اقبال سنگھ دفتر میں موجود نہیں تھے۔ وہ گروگرام کے مانسر میں پارٹی کر رہے تھے، جبکہ اس دن سِوک سینٹر کھلا ہوا تھا اور تمام اسٹاف ڈیوٹی پر موجود تھا۔انکش نارنگ نے بتایا کہ انہوں نے 4 جون 2025 کو سینٹرل زون کی صفائی پر ایک میمورنڈم میئر کو دیا تھا، مگر ایک مہینہ گزرنے کے باوجود اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس میمورنڈم میں کونسلر ساریکا چودھری، راکیش لوہیا، پنکج گپتا، کسم، ہیما اور دیگر آپ کونسلرز کے خطوط کا ذکر تھا جن میں بتایا گیا کہ سینٹرل زون کے ہر علاقے میں کوڑا پھیلا ہوا ہے۔ یہاں گزشتہ دو سال سے کوئی صفائی ایجنسی تعینات نہیں ہے۔ جہاں پہلے 10 ٹپر (کوڑا اٹھانے والی گاڑیاں) چلتی تھیں، وہاں اب صرف 2 رہ گئی ہیں۔ جہاں 15 تھیں، وہاں اب 3 کام کر رہی ہیں۔بی جے پی کی چار انجن والی حکومت اور میئر صفائی کے محکمے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔انکش نارنگ نے کہا کہ اب مانسون کا موسم آ چکا ہے۔بارش کی وجہ سے کوڑا اور بھی زیادہ پھیلے گا اور ملیریا، چکن گنیا، ڈینگو جیسی بیماریاں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ راجا اقبال سنگھ اور بی جے پی سینٹرل زون میں کوڑا ہٹانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ بی جے پی بڑے بڑے دعوے کرتی ہے کہ وہ میگا صفائی مہم چلا رہی ہے، لیکن دہلی کی زمینی حقیقت کچھ اور ہے۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور میئر راجا اقبال سنگھ محض بیانات اور دعوے کر رہے ہیں، جبکہ دہلی کوڑے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی ہے۔انکش نارنگ نے کہا کہ جب انہوں نے اور دیگر کونسلرز نے یہ مسئلہ ایوان میں اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ سینٹرل زون میں فوری طور پر کنسشنری لگاکر کوڑا اٹھوایا جائے، تو میئر نے کہا کہ یہ معاملہ اسٹینڈنگ کمیٹی میں جائے گا۔ لیکن پہلی میٹنگ میں نہ کنسشنری، نہ ایجنسی اور نہ ہی سینٹرل زون کا کوئی ذکر ہوا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف آپ دہلی کے مفاد میں تجاویز لاتی ہے، اور دوسری طرف بی جے پی ایسی تجاویز لاتی ہے جو پرائیویٹ ہا¶سنگ سوسائٹیوں اور ایسٹروئیڈ پرائیویٹ ہوم شیلٹرز لمیٹڈ کو فائدہ پہنچاتی ہیں۔ اگر یہ تجاویز کوڑے کے لیے لائی جاتیں تو آج سینٹرل زون کے عوام کو بدبو اور بیماریوں میں زندگی نہ گزارنی پڑتی۔انکش نارنگ نے سخت لہجے میں کہا کہ راجا اقبال سنگھ کو شرم آنی چاہیے، انہیں فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے، انہیں اس کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایک کونسلر کی بنیادی ذمہ داری اپنے علاقے میں صفائی کروانا ہے۔ اب سا¶تھ، ویسٹ، سول لائنز زون اور میئر کے اپنے علاقے مجلِس پارک میں بھی کوڑے کے پہاڑ بننے لگے ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر میئر کوڑا تک نہیں اٹھا سکتے تو بڑے بڑے وعدے کرکے دہلی کی حکومت میں کیوں آئے؟ دہلی کی صفائی بی جے پی کے بس کی بات نہیں ہے۔ چار انجن کی حکومت کے باوجود یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہے۔ نہ کوڑا اٹھا پا رہے ہیں، نہ ہی اس کو منظم طریقے سے ٹھکانے لگا پا رہے ہیں۔
ہندوسھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais