کانگریس کی چار نسلیں جمہوریت اور آئین کی توہین کرتی آرہی ہیں: ڈاکٹر موہن یادو
بھوپال، 3 جولائی (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ ایمرجنسی کوئی واحد واقعہ نہیں، بلکہ کانگریس کی چار نسلیں جمہوریت اور آئین کی توہین کرتی آرہی ہیں۔ پنڈت نہرو نے بابا صاحب امبیڈکر اور دیگر لیڈروں کی مخالفت کے باوجود آئین میں دفعہ 370
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو مہیلا مورچہ کے زیر اہتمام مہیلا موک پارلیمنٹ اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے


مہیلا مورچہ کے زیر اہتمام مہیلا موک پارلیمنٹ کا افتتاح


بھوپال، 3 جولائی (ہ س)۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ ایمرجنسی کوئی واحد واقعہ نہیں، بلکہ کانگریس کی چار نسلیں جمہوریت اور آئین کی توہین کرتی آرہی ہیں۔ پنڈت نہرو نے بابا صاحب امبیڈکر اور دیگر لیڈروں کی مخالفت کے باوجود آئین میں دفعہ 370 کا انتظام کیا، جس کی وجہ سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی پروان چڑھی اور ہزاروں لوگ مارے گئے۔ انہوں نے آئین بنانے والے ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کو الیکشن نہیں جیتنے دیا، زندگی بھر ان کی توہین کی۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو ایمرجنسی کے 50 سال کی یاد میں جمعرات کو پیپلز آڈیٹوریم میں ویمنس فرنٹ کی طرف سے منعقدہ ’’مہیلا موک پارلیمنٹ‘‘ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کا انتقال ہوا تو ان کی آخری رسومات کے لیے دہلی میں زمین نہیں دی گئی۔ جب بابا صاحب کی میت کو آخری رسومات کے لیے ممبئی لایا گیا تو ان کی اہلیہ سے ہوائی جہاز کا کرایہ بھی مانگا گیا۔ اس کے بعد جب اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے غیر منصفانہ طریقہ استعمال کرکے الیکشن جیتا تو اپوزیشن امیدوار راج نارائن سنگھ نے ان کے انتخاب کے خلاف درخواست دائر کی۔ جب ہائی کورٹ نے تین سال کی سماعت کے بعد ان کے خلاف فیصلہ دیا تو اندرا گاندھی نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ انہوں نے ریڈیو اور اخبارات پر پابندی لگا دی۔ ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ تیسری نسل میں اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے تین طلاق پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو ایک قانون بنا کر پلٹ دیا اور مسلم بہنوں کے مفادات پر حملہ کیا۔

ڈاکٹر یادو نے کہا کہ جب ہمارے لیڈر اٹل بہاری واجپئی اپوزیشن لیڈر تھے تو 1971 کی جنگ کے دوران انہوں نے فوج کی حوصلہ افزائی کی اور ملک کا مورل بلند کیا۔ لیکن دوسری طرف آج کے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی ہیں جو نہرو-گاندھی خاندان کی چوتھی نسل سے ہیں۔ جب ہماری افواج دہشت گردوں کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک اور فضائی حملے کرتی ہیں تو وہ ان پر سوال اٹھاتے ہیں۔ وہ ہندوستانی فضائیہ کے فائٹر پائلٹ ابھینندن کی ملک میں محفوظ واپسی پر سوال اٹھاتے ہیں۔ جب ہماری افواج نے پہلگام میں بہنوں کی زندگیاں برباد کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سندور کیا تو دنیا میں ہماری افواج کی تعریف ہوئی۔ لیکن راہل گاندھی نے ملک کی طاقتوں کے حوصلے پست کرنے والے الفاظ کا استعمال کرکے اپوزیشن لیڈر کے عہدے کو داغدار کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خواتین طاقت کا احترام بھارتیہ جنتا پارٹی کا نظریہ اور روایت رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا ہے اور ان کو بااختیار بنانے کے لیے کئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ مدھیہ پردیش حکومت ملک کی پہلی حکومت ہے جس نے خواتین اور لڑکیوں پر مظالم کرنے والوں کے لیے سزائے موت کا انتظام کیا ہے۔

جب میں نے عہدہ سنبھالا تو ریاست کی چیف سکریٹری ایک خاتون افسر تھیں۔ آج بھی کئی اضلاع میں خواتین کلکٹر اور ایس پی کی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے تئیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی سوچ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 1971 کی جنگ کے دوران اس وقت کے لیڈر حزب اختلاف اٹل جی نے اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی حمایت کے ساتھ ہندوستان کا موقف مضبوطی سے پیش کیا تھا۔ یہ ہماری ماوں بہنوں کے تئیں ہماری پارٹی کی سوچ ہے۔ دوسری طرف کانگریس اتنی غریب جماعت ہے کہ اسے رکھنے کے لیے کوئی ہندوستانی نام بھی نہیں ملا۔ ملک میں کوئی بھی عام آدمی اپنے بچوں کے نام امریکہ یا انگلستان سے نہیں رکھتا لیکن کانگریس پارٹی آج بھی انگریزوں کے بتائے ہوئے ناموں پر چل رہی ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی مہیلا مورچہ کی ریاستی صدر مایا نرولیا نے کہا کہ ایمرجنسی کے 50 سال مکمل ہونے پر آپ سب نے اپنا قیمتی وقت نکال کر ’ویمن موک پارلیمنٹ‘ پروگرام میں حصہ لیا، جس کے لیے میں آپ سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے ملک میں ایمرجنسی لگا کر آئین کا گلا گھونٹ دیا۔ مرکزی اور ریاستی حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں نمایاں کام کر کے بہنوں کو عزت دے رہی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر ہیمنت کھنڈیلوال اور سابق صدر وی ڈی شرما نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande