مشرقی بردوان، 03 جولائی (ہ س)۔ مغربی بنگال حکومت کے لائبریری وزیر صدیق اللہ چودھری کو جمعرات کی صبح مشرقی بردوان ضلع کے منتیشور علاقے میںکالے جھنڈے دکھائے گئے اوران کے خلاف ’گو بیک‘ کے نعرے لگائے گئے۔ اس واقعہ سے پورے علاقے میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا۔ صورتحال پر قابو پانے کی کوشش میں پولیس اور ترنمول کانگریس کے احتجاجی کارکنوں کے درمیان جھڑپ اور دھکا-مکی ہوئی۔
موصولہ اطلاع کے مطابق جیسے ہی وزیر صدیق اللہ چودھری منتیشور پہنچے تو ترنمول کانگریس کے کچھ مقامی کارکنوں اور عہدیداروں نے انہیں کالے جھنڈے دکھائے اور 'گو بیک' کے نعرے لگائے۔ یہی نہیں، پارٹی کے کچھ لوگوں نے وزیر کو ”دھندے باز اور تولہ از“ (خود غرض، دھوکے باز اور وصولی کرنے والا) بھی کہا۔
پارٹی کارکنوں کے اس رویہ سے ناراض وزیر صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کو اس معاملے سے آگاہ کریں گے۔
مظاہرین میں مقامی پنچایت پردھان، ممبران، زونل صدور اور بلاک خواتین صدر شامل تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ صدیق اللہ چودھری ایک ”پریوراجک ودھیاک“ (مہاجر یا باہر کے ایم ایل اے) ہیں جو علاقے کے لوگوں کو کسی قسم کی خدمت یا سہولت فراہم نہیں کرتے ہیں۔
اس غیر متوقع احتجاج نے ایک بار پھر حکمراں جماعت کے اندر کی اندرونی چپقلش کو بے نقاب کر دیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد