ممکنہ سیلاب کے پیش نظر تمام انتہائی حساس پشتوں کی مسلسل نگرانی
ممکنہ سیلاب کے پیش نظر تمام انتہائی حساس پشتوں کی مسلسل نگرانی۔ ہر کلومیٹر پرپشتہ کارکنان، حساس پشتوں پر تعمیراتی مواد، پشتہ ایمبولینس کی تعیناتیپٹنہ، 03 جولائی (ہ س)۔ محکمہ آبی وسائل نے اس سال بہار میں ممکنہ سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی تی
ممکنہ سیلاب کے پیش نظر تمام انتہائی حساس پشتوں کی مسلسل نگرانی


ممکنہ سیلاب کے پیش نظر تمام انتہائی حساس پشتوں کی مسلسل نگرانی۔ ہر کلومیٹر پرپشتہ کارکنان، حساس پشتوں پر تعمیراتی مواد، پشتہ ایمبولینس کی تعیناتیپٹنہ، 03 جولائی (ہ س)۔ محکمہ آبی وسائل نے اس سال بہار میں ممکنہ سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ مختلف ندیوں پر واقع پشتوں کے انتہائی حساس جگہوں کی نشاندہی کرکے سیلاب 2025 پہلے کٹائو روکنے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ سیلاب کے دوران خطرناک، انتہائی حساس اور حساس مقامات پر سیلاب سے لڑنے والے مواد کا مناسب مقدار میں ذخیرہ کرلیا گیا ہے۔گزشتہ یکم جون سے آئندہ 31 اکتوبر تک ریاست کے مختلف اضلاع میں انتہائی خطرناک اور حساس مقامات کی خصوصی نگرانی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے لیے مختلف سطحوں پر سنٹرل فلڈ کنٹرول روم اور ریجنل فلڈ کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں۔ سیلاب کو روکنے کے لیے ریاست کی مختلف ندیوں کے کل 394 مقامات پر 1310.09 کروڑ روپے کی لاگت سے کٹاؤ روکنے کاکام مکمل کیا گیاہے، جو ریاستی منصوبہ، مرکزکی مالی معاونت اور آفات سے نمٹنے کے فند کے تحت ہیں۔ ان میں گنگا، کوسی، گنڈک، باگمتی، بوڑھی گنڈک، کملا بلان، مہانندا وغیرہ جیسی ندی بیسن شامل ہیں۔ سیلاب قبل کے امکان کے لیے پٹنہ میں سیلاب مینجمنٹ امپروومنٹ سپورٹ سینٹر کے تحت ریاضیاتی ماڈل سینٹر نے بھی اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ اس مرکز کے ذریعے مختلف ندیوں کے کل 42 مقامات پرممکنہ سیلاب کے 72 گھنٹے پہلے دستیاب ہو جائے گی جس میں گنگا ندی کے بکسر سے کہلگاؤں تک سات مقامات بھی شامل ہیں۔محکمہ آبی وسائل کے ذریعہ خطرناک اور انتہائی حساس مقامات پر پشتہ ایمبولنس تعینات کیے گئے ہیں۔ جس میں ایک ٹریکٹر پرپورٹیبل جنریٹر، ہیلوجن لائٹ، ای سی بیگ، نائلون کریٹ، خالی جیو بیگ اور فلٹر میٹریل کے ساتھ کم از کم دس مزدوروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سیلاب زدہ علاقے میں کل 3808 کلومیٹر کے پشتے کی نگرانی کے لیے ہر کلومیٹر پر ایک پشتے کا کارکن تعینات کیا گیا ہے۔ پشتوں کی نگرانی اور چوکسی کے لیے افسران اور کارکنوں کے لئے عارضی رہائش، اجابت خانے اور پینے کے پانی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ تجربہ کار اور ریٹائرڈ انجینئرز کی قیادت میں مجموعی طور پر 11 فلڈ پروٹیکشن فورس بھی تشکیل دی گئی ہے جو ریجنل انجینئرز کو سیلاب کے دوران خطرناک پشتوں کی حفاظت کے لیے مشورہ دیں گے۔ ندیوں پر بنائے گئے بیراجوں کے ذریعے وقتاً فوقتاً ندی کے پانی کے بہاؤ کی نگرانی کی جاتی ہے اور پانی کے بہاؤ میں غیر متوقع اضافہ کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ علاقائی افسران اور ضلعی افسران کو اطلاع فوری بھیج رہے ہیں۔ محکمہ آبی وسائل کے وزیر وجے کمار چودھری میں مزید کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مسلسل نگرانی کا کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے۔ پشتے کا کوئی حصہ ایسا نہ چھوڑا جائے جہاں اعلیٰ افسر نے معائنہ نہ کیا ہو۔ اس کے علاوہ تمام سائٹس تک آسان رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ پشتوں کے ارد گرد واقع خستہ حال پلوں اور پلیوں کے بارے میں بھی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande