حیدرآباد 29 جولائی (ہ س)۔
تلنگانہ میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے کئی سرویس چارجزمیں اضافہ کیاہے۔ صاریفین کوٹووہیلرس کی خریداری پرگاڑی کی کل قیمت کا0.5 فیصداضافی سرویس جارج دینا ہوگا،جب کہ کاروں کے لیے اس میں0.1 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ لرنر لائسنس اور ڈرائیونگ ٹیسٹ کی فیس میں 10 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔گاڑی کی منتقلی کی قیمت میں بھی اضافہ کیا گیا ہے یہ فیس پہلے 650روپیہ تھی جسے اب بڑھا کر 1900روپیہ کر دیا گیا ہے۔
RCکی تجدید کی فیس جو پہلے 935روپیہ تھی اب اسے بڑھا کر 1805کر دیا گیا ہے جبکہ فٹنس ٹیٹس کی فیسوں میں بھی اضافہ کیاگیا ہے۔ تاہم روڈ ٹیکس اور سہ ماہی ٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ یہ نئی فیسیں پیرسے ریاست بھرمیں نافذ ہوگئی ہیں۔
خاص طورپرگاڑیوں کی رجسٹریشن، فٹنس ٹیسٹ،لائسنس کی اجرائی اوردیگرخدمات پرچارجزبڑھ گئے ہیں۔ اس اضافے سے گاڑی چلانے والوں پرمالی بوجھ پڑے گا۔ دنیابھرمیں ٹیکس کا نظام موجودہے مگرحکومتوں کی جانب سے عوام کوسہولتیں بھی بہت عمدہ دی جاتی ہیں۔
مگرہندوستان میں یہ معاملہ اس کے برعکس نظرآتاہے یہاں ٹیکس کا نظام بہت تگڑاہے مگر سہولتیں انتہا ئی خستہ ہیں۔ سڑکوں کانظام اتناخراب ہے کہ سڑکیں معمولی سی بارش میں بہہ جاتی ہیں۔بہارکی پولیس کی گرتی حالت سے ہر کوئی واقف ہے۔امید تو یہ کی جاسکتی ہے کہ حکومت جس طرح سے ٹیکس میں اضافہ کرتی ہے اسی طرح سے سہولتیں بھی دیں۔ تعلیم،علاج، ٹرنسپورٹ نظام ان سب کو بہترکیاجائے۔ عوام کویہ بھی امید ہو تی ہے کہ لیڈروں کی سیکوریٹی میں عوام کے ٹیکس کاپیسہ برباد نہ کیا جائے بلکہ عوام کو ہر ممکن سہولت پہنچائی جائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق