عامر خان کا بڑا اعلان، ستارے زمین پر یوٹیوب پر ریلیز کی جائے گی۔
عامر خان نے اعلان کیا کہ ان کی بلاک بسٹر فلم ستارے زمین پر اب یکم اگست 2025 سے ان کے یوٹیوب چینل ''عامر خان ٹاکیز'' پر عالمی سطح پر ریلیز کی جائے گی۔ یہ ایک جرات مندانہ اور انقلابی اقدام ہے جو سال 2025 کی کامیاب ترین فلموں میں سے ایک کو براہ راست
ستارے


عامر خان نے اعلان کیا کہ ان کی بلاک بسٹر فلم ستارے زمین پر اب یکم اگست 2025 سے ان کے یوٹیوب چینل 'عامر خان ٹاکیز' پر عالمی سطح پر ریلیز کی جائے گی۔ یہ ایک جرات مندانہ اور انقلابی اقدام ہے جو سال 2025 کی کامیاب ترین فلموں میں سے ایک کو براہ راست ناظرین کے گھروں اور موبائل اسکرینوں پر لے آئے گا۔ اس جذباتی فیملی ڈرامے میں عامر خان اور جینیلیا دیش مکھ سمیت 10 اداکارائیں ہیں جو ذہنی معذوری کا شکار ہیں۔

بھارت میں یہ فلم صرف 100 روپے میں کرائے پر دستیاب ہوگی، جبکہ امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا، جرمنی، انڈونیشیا، فلپائن، سنگاپور اور اسپین سمیت کل 38 ممالک میں یہ مقامی قیمتوں پر دیکھنے کے لیے دستیاب ہوگا۔ ستارے زمین پر کو 2007 کی کلاسک فلم 'تارے زمین پر' کا روحانی جانشین سمجھا جاتا ہے۔ یہ فلم محبت، مزاح اور جامعیت کا ایک خوبصورت جشن ہے، جس نے سامعین کے دلوں کو گہرائی سے چھو لیا ہے۔ اب تک اس نے دنیا بھر میں 250 کروڑروپے سے زیادہ کی کمائی کی ہے۔ یوٹیوب پر اس کی ریلیز کے ساتھ ہی ہر ناظر اس فلم کو معمولی رقم میں کرائے پر لے کر اپنے گھر کو تھیٹر میں تبدیل کر سکے گا، جہاں ہر سکرین دل کو چھو لینے والی کہانی کی گواہ بن جائے گی۔

فلم کے یوٹیوب لانچ کے موقع پر اداکار اور پروڈیوسر عامر خان نے کہا، پچھلے 15 سالوں سے یہ سوال میرے ذہن میں ہے کہ سنیما کو ان لوگوں تک کیسے پہنچایا جائے جو کسی وجہ سے سینما گھروں میں نہیں جا سکتے۔ اب ایسا لگتا ہے کہ وہ وقت آ گیا ہے جب سارے ٹکڑے اکٹھے ہو گئے ہیں۔ حکومت کے یو پی آئی اقدام کی وجہ سے، ہندوستان آج انٹرنیٹ کی تیزی سے ادائیگی والے گاؤں میں نمبر 1 بن گیا ہے اور تیزی سے انٹرنیٹ تک رسائی میں اضافہ ہوا ہے۔ یوٹیوب تقریباً ہر ڈیوائس کا حصہ بن گیا ہے ان تمام چیزوں نے مل کر ایک ایسا پلیٹ فارم بنایا ہے جس کے ذریعے ہم سنیما کو دور دراز کے علاقوں اور بین الاقوامی ناظرین تک لے جا سکتے ہیں۔

عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا خواب ہے کہ سنیما سب کے لیے ہو، وہ بھی مناسب قیمت پر، صحیح وقت پر اور کسی کی پسند کے مطابق دیکھنے کے لیے دستیاب ہو، اگر یہ ماڈل کامیاب ہو جاتا ہے تو دنیا بھر کے تخلیقی لوگ سرحدوں کی پرواہ کیے بغیر اپنی کہانیاں شیئر کر سکیں گے۔ اس سے نئے فنکاروں اور انڈسٹری میں آنے والوں کو بھی بہتر مواقع ملیں گے۔ میرے خیال میں یہ مستقبل کے لیے گیم چینجرثابت ہو سکتی ہے، اگر یہ آئیڈیا کام کرنے کے لیے بہترین ثابت ہوا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande