اپوزیشن کے ہنگامے کے سبب راجیہ سبھا کی کارروائی منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی
نئی دہلی، 28 جولائی (ہ س)۔ بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر) پر بحث کے مطالبے پر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی پیر کو نہیں چل سکی اور اسے اگلے دن منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ راجیہ سبھا کی ک
Rajya Sabha proceedings adjourned till 11 am tomorrow


نئی دہلی، 28 جولائی (ہ س)۔ بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر) پر بحث کے مطالبے پر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی پیر کو نہیں چل سکی اور اسے اگلے دن منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

راجیہ سبھا کی کارروائی 11 بجے شروع ہوتے ہی دو نئے ارکان نے ایوان کے ارکان کے طور پر حلف لیا۔ ان میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے آئی ایس اِنبادورائی اور ایم دھنپال شامل ہیں۔ اس کے بعد راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے رول 267کے تحت بہار میں ووٹروں کی خصوصی جامع نظرثانی ، دیگر ریاستوں میں بنگالی مہاجرین کے ساتھ مبینہ امتیازی سلوک، چھتیس گڑھ میں دو راہباو¿ں کی مبینہ گرفتاری اور اتر پردیش میں اسکولوں کے انضمام اور بندش کی وجہ سے تعلیم کے حق کی خلاف ورزی پر بحث کے لیے نوٹس کو قبول نہیں کیا۔ اس کے بعد اپوزیشن ارکان نے ایوان میں ہنگامہ آرائی تیز کردی۔ اس دوران ڈپٹی چیئرمین نے سدھا مورتی کو آنگن واڑی پر بولنے کا موقع دیا، لیکن اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے 12 بجے اور پھر 02 بجے تک ملتوی کردی گئی۔ اس کے بعد جب کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن کا ہنگامہ جاری رہا جس کے باعث کارروائی منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے پارلیمنٹ کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ آج راجیہ سبھا اور لوک سبھا ،دونوں میں حکومت نے بہار میں جمہوریت کے قتل پر بحث کو روکنے کی کوشش کی ہے۔ حکومت بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کے معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتی۔ الیکشن کمیشن کو شہریت کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہ وزارت داخلہ کا کام ہے۔

اپوزیشن کے الزامات پر پارلیمنٹ کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے لوک سبھا رکن جگدمبیکا پال نے کہا کہ جمہوری روایات کے مطابق اسپیکر نے میٹنگ بلائی اور فیصلہ کیا کہ ہم پیر سے آپریشن سندور پر بات کریں گے۔ بحث کے لیے 16 گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا، مقررین کے نام بھی طے کر لیے گئے ہیں۔ تو آج ’ ایس آئی آر‘ پر بحث کرنے کا کیا مطلب ہے؟ ایوان کا پورا ایک ہفتہ ضائع ہو گیا۔ وہ آج ’ ایس آئی آر‘ پر کیا بات کرنا چاہتے ہیں؟ ابھی تو حتمی لسٹ بھی نہیں آئی۔ ہربار کسی کا نام شامل کیا جاتا ہے، کسی کا نام حذف کیا جاتا ہے۔ انہیں اپنا اعتراض درج کرانے کے لیے کافی وقت ملے گا۔ اس ملک میں صرف ہندوستانی شہریوں کو ووٹ دینے کا حق ہے۔ وہ کون سی لڑائی لڑ رہے ہیں؟ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی عوام کے لیے لڑ رہے ہیں۔

مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ آج لوک سبھا میں اپوزیشن کا رویہ واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ کانگریس اور اس کی حلیف اپوزیشن جماعتیں آپریشن سندور کی کامیابی اور ہمارے فوجیوں اور مسلح افواج کے ذریعہ ہندوستان کی شان و شوکت پر بات کرنے سے گریزاں ہیں۔ یہ قابل مذمت اور افسوس ناک ہے اور منفی ذہنیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اپوزیشن جماعتیں ملک اور ملک کے عوام کے جذبات کے ساتھ کھڑی نہیں ہیں۔

راجیہ سبھا میں آپریشن سندور پر کل بحث

راجیہ سبھا میں منگل کو آپریشن سندور پر بحث ہوگی۔ کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے آپریشن سندور پر بحث کا آغاز کریں گے۔ کانگریس کو آپریشن سندور پر بحث کے لیے کل 16 گھنٹوں میں سے تقریباً دو گھنٹے مختص کیے گئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande