نئی دہلی، 27 جولائی (ہ س)۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو کہا کہ آج کے دور میں جنگیں صرف بندوق اور گولی سے نہیں جیتی جاتیں بلکہ مختلف حکمت عملیوں سے جیتی جاتی ہیں۔ آپریشن’سندور‘ کی کامیابی کے پیچھے مختلف ایجنسیوں کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دوران ہماری افواج کو متحرک کرنے سے لے کر ان کے تربیتی آلات تک، لاجسٹکس کا انتظام کرتے ہوئے وقت اور جگہ پر مشورے دیے گئے۔ لاجسٹک مینجمنٹ کو سامان کی ترسیل کے محض ایک عمل کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے بلکہ اسے ایک اسٹریٹجک اہمیت کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ ہم سرحد پر لڑنے والے فوجیوں کی بات کریں یا ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں مصروف عملے کی، اگر باہمی تال میل نہیں ہے، وسائل کا صحیح استعمال نہیں کیا جائے گا تو مضبوط ارادے بھی کمزور پڑ جائیں گے۔وزیر دفاع وڈودرا (گجرات) میں گتی شکتی یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں ہندوستان نے بنیادی ڈھانچے کی بے مثال ترقی دیکھی ہے۔ اس تبدیلی کی بنیاد ایک جامع اور مربوط نقطہ نظر کے ساتھ اہم پالیسی اصلاحات اور مشن موڈ پروجیکٹس کا نفاذ ہے۔ اس کا اثر صرف فزیکل کنیکٹیویٹی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس نے معاشی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ کیا ہے، رسد کی لاگت میں کمی اور خدمات کی فراہمی میں بہتری لائی ہے۔ پچھلے 11 سالوں میں، ہندوستان نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے میدان میں ایک مثالی تبدیلی دیکھی ہے۔ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے تحت ترقی کے سات طاقتور ستون جیسے ریلوے، سڑکیں، بندرگاہیں، آبی گزرگاہیں، ہوائی اڈے، ماس ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک انفراسٹرکچر ہندوستان کی معیشت کو مضبوط بنیاد دے رہے ہیں۔
انہوں نے گتی شکتی یونیورسٹی کے بارے میں کہا کہ یہ صرف ایک تعلیمی ادارہ نہیں ہے، بلکہ یہ اپنے آپ میں ایک آئیڈیا ہے، ایک رفتار ہے، ایک مشن ہے۔ یہ ہندوستان کو تیز، منظم اور مربوط انداز میں آگے لے جانے کی قومی امنگ کو ٹھوس شکل دے رہا ہے۔ یہ یونیورسٹی اپنے نام کی طرح ’گتی‘ اور ’شکتی‘ دونوں کی زندہ مثال ہے۔ آج اگر کوئی پروڈکٹ شمال مشرق میں تیار ہوتا ہے اور دہلی یا ممبئی کے بازار میں وقت پر پہنچ جاتا ہے تو یہ لاجسٹک سسٹم کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ ادارہ خالصتاً عملی علم پر زور دیتا ہے۔ یہاں صرف کتابی علم ہی نہیں بلکہ حقیقی مسائل کا حل بھی سکھایا جاتا ہے۔ یہ خصوصیت اسے ملک کی دیگر یونیورسٹیوں سے مختلف بناتی ہے۔وزیر دفاع نے کانووکیشن میں شریک طلباءسے کہا کہ یہ صرف آپ کے لیے اپنی ڈگری حاصل کرنے کا لمحہ نہیں ہے بلکہ یہ عہد کرنے کا بھی لمحہ ہے کہ آپ ملک کو مزید محفوظ اور زیادہ قابل بنانے کے لیے اس سفر میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ گتی شکتی یونیورسٹی سے نکلنے والے آپ سبھی طلباءملک کی ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط کریں گے۔ میری خواہش ہے کہ آپ اپنی رفتار سے ملک کو طاقت دیں گے۔ یہاں سے نکلنے والے طلباءاپنے علم کو صرف ملازمت کی حد تک محدود نہ رکھیں۔ آپ کو مسئلہ حل کرنے والے بننا چاہئے۔ ہندوستان کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننا ہے، اس کے لیے ہمیں ایک سمارٹ لاجسٹکس سسٹم کی بھی ضرورت ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan