جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے نڈر اور سچی صحافت کی ضرورت ہے: اوم تھانوی
جے پور، 27 جولائی (ہ س)۔ ہری دیو جوشی جرنلزم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور سینئر صحافی اوم تھانوی نے کہا کہ جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے نڈر اور سچی صحافت کی ضرورت ہے۔ لیکن بدلتے ہوئے منظر نامے میں صحافت اپنے بنیادی مسائل سے بھٹک رہی ہے۔ جو ملک
جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے نڈر اور سچی صحافت کی ضرورت ہے


جے پور، 27 جولائی (ہ س)۔ ہری دیو جوشی جرنلزم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور سینئر صحافی اوم تھانوی نے کہا کہ جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے نڈر اور سچی صحافت کی ضرورت ہے۔ لیکن بدلتے ہوئے منظر نامے میں صحافت اپنے بنیادی مسائل سے بھٹک رہی ہے۔ جو ملک اور معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔ اب صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم سب مل کر صحافت کے دائرے میں رہ کر عام آدمی کے حقوق حاصل کریں۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو پنک سٹی پریس کلب میں سینئر صحافی اور کلب کے بانی رکن پروین چند چھابڑا کی کتاب ’’نج سے نج کو‘‘ کی تقریب رونمائی میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

این ڈی ٹی وی کے وجے ترویدی نے کہا کہ آج کا صحافی سیاسی آسودگی کی خاطر صحافت کی اپنی بنیادی ذمہ داری کو بھول گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی پروین چند چھابڑا کی صحافت پر نظر ڈالی جائے تو یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ انہوں نے واقعات کو سچائی کے ساتھ خبر کے طور پر سامنے لائے۔

سینئر صحافی راجندر بورڈا نے کہا کہ سینئر صحافی پروین چند چھابڑا صحافت کے لیے برگد کے درخت کی مانند ہیں اور ہم نے ان کے ماتحت کام کر کے صحافت کے سلیقے سیکھے ہیں۔ سینئر ادیب نند بھاردواج نے چھابڑا کی زندگی سے متعلق پہلوؤں اور حقائق کی یادیں شیئر کیں اور ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

کتاب کے مصنف اور سینئر صحافی پروین چند چھابڑا نے اس موقع پر سب کا شکریہ ادا کیا۔

پروگرام میں متعدد سینئر صحافی اور ادیب موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande