دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سائبر کلب کے آغاز کے موقع پر سائبر سیکورٹی پر بیداری لیکچر دیا
نئی دہلی، 23 جولائی(ہ س)۔دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر آف پولیس (کرائم ڈویژن) شری دیوش چندر سریواستو نے آج جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی آڈیٹوریم میں سائبر سیکورٹی پر ایک اہم لیکچر دیا۔ یہ لیکچر یونیورسٹی کے ڈین ا
دہلی پولیس کے خصوصی کمشنر نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سائبر کلب کے آغاز کے موقع پر سائبر سیکورٹی پر بیداری لیکچر دیا


نئی دہلی، 23 جولائی(ہ س)۔دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر آف پولیس (کرائم ڈویژن) شری دیوش چندر سریواستو نے آج جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی آڈیٹوریم میں سائبر سیکورٹی پر ایک اہم لیکچر دیا۔ یہ لیکچر یونیورسٹی کے ڈین اسٹوڈنٹ ویلفیئر آفس کے زیراہتمام قائم ’سائبر کلب‘ کی افتتاحی تقریب کا حصہ تھا۔ پروفیسر مظہر آصف، اعزازی وائس چانسلر، جامعہ ملیہ اسلامیہ تقریب کے سرپرست اعلیٰ تھے جبکہ پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، رجسٹرار،جے ایم آئی نے تقریب کے سرپرست کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر ہیمنت تیواری، ڈی سی پی، جنوب مشرقی ضلع، دہلی پولیس مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔ کئی آئی پی ایس افسران، دہلی پولیس کے سینئر افسران، ڈینز، شعبہ جات کے سربراہان، فیکلٹی ممبران، غیر تدریسی عملہ اور یونیورسٹی اور اس سے منسلک اسکولوں کے طلباءنے اس تقریب میں شرکت کی۔

اس تقریب کو پروفیسر نیلوفر افضل، ڈین اسٹوڈنٹ ویلفیئر، جے ایم آئی سیکیورٹی ایڈوائزر مسٹر ایس اے راشد (سابق ڈی سی پی، دہلی پولیس) کی رہنمائی میں اور کلب ٹیم کے ارکان بشمول ڈاکٹر شین کاظم نقوی، ڈاکٹر مشیر احمد اور ڈاکٹر عمائمہ، کلب کنوینر کے تعاون سے مو¿ثر طریقے سے منظم کیا گیا۔پروفیسر نیلوفر افضل، ڈین، سٹوڈنٹ ویلفیئر اور ایڈوائزر، سائبر کلب، نے کہا: ہمیں جامعہ سائبر کلب کا افتتاح کرنے پر فخر ہے۔ یہ ڈین، سٹوڈنٹ ویلفیئر کے دفتر کے تحت طلباءکی زیر قیادت ایک اقدام ہے، جس کا مقصد تربیتی سیشنز، ورکشاپس اور ماہرانہ گفتگو کے ذریعے سائبر آگاہی اور ڈیجیٹل حفظان صحت کو فروغ دینا ہے۔ اس نے مزید کہا، کلب اخلاقی آن لائن رویے کی حوصلہ افزائی کرکے اور سائبر قانون، ڈیجیٹل حقوق، AI کے خطرات اور ابھرتے ہوئے خطرات پر بات چیت میں سہولت فراہم کرکے ذمہ دار ڈیجیٹل شہریت کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ، سائبر کلب انٹیلی جنس پولیس او فیوژن کے انٹیلی جنس پولیس یونٹ اور Strategication O IFUPER کے ساتھ تعاون سے تعلیمی سیکھنے کو سائبر سیکیورٹی میں عملی مہارت کے ساتھ جوڑ دے گا۔

شری دیویش چندر سریواستو نے اپنے لیکچر کے دوران سامعین کو سائبر کرائم کے مختلف پہلوو¿ں سے واقف کروایا اور ان کی روک تھام کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے یونیورسٹی کی طرف سے سائبر کلب کے قیام کو سراہا اور اسے وقت کی ضرورت قرار دیا کیونکہ اس سے کیمپس کو سائبر محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا،مجھے یقین ہے کہ جامعہ مختلف سرٹیفیکیشنز،این آئی آر ایف اور دیگر رینکنگ میں حاصل کردہ اعلیٰ درجہ بندی کی وجہ سے دوسروں کے لیے ایک رول ماڈل بن سکتی ہے۔ میں محسوس کرتا ہوں کہ جامعہ کو اپنے سائبر کلب کے ذریعے اس رول ماڈل کی مثال پیش کرنی چاہیے، جس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ یونیورسٹی کا پورا کیمپس سائبر سے محفوظ ہو۔ایک پرکشش پاورپوائنٹ پریزنٹیشن میں، شری شریواستو نے سائبر جرائم کے بڑھتے ہوئے پھیلاو¿ پر روشنی ڈالی اور لوگوں کو ایسے جرائم کا شکار ہونے سے بچنے کے لیے احتیاط برتنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس وقت ہونے والے سائبر کرائمز کی مختلف اقسام، ان کے رجحانات، روک تھام کے طریقوں اور ایسے جرائم کی رپورٹنگ کے طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں۔

طلباءسے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہیمنت تیواری، ڈپٹی کمشنر آف پولیس، ساو¿تھ ایسٹ ڈسٹرکٹ، دہلی نے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے ضروری احتیاطی تدابیر پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خچر بینک اکاو¿نٹس ایک سنگین مسئلہ کے طور پر ابھرے ہیں اور اس طرح کے کھاتوں کا شکار ہونے سے بچنے کے اقدامات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر تیواری نے طلباءپر زور دیا کہ ، خاص طور پر جذباتی انحصار سے بچنے کے لیے وہ محتاط رہیں اور ورچوئل دنیا میں لوگوں کے ساتھ ذاتی معلومات کا اشتراک کرنے سے گریز کریں۔

پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، رجسٹرار، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے سائبر کلب کے قیام میں ڈی ایس ڈبلیو آفس کی طرف سے اٹھائے گئے اقدام کی تعریف کی، جس کا مقصد یونیورسٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرز میں سائبر کرائم کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے سائبر کلب کے قیام کے مختلف مقاصد کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور امید ظاہر کی کہ یہ مزید سائبر محفوظ کیمپس کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اعزازی وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے اپنے صدارتی خطبہ میں اس بات پر زور دیا کہ سائبر دنیا میں مالی جرائم کرنے والے اپنے متاثرین کے لالچ کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو خود اعتمادی برقرار رکھنی چاہیے اور لالچ کے جال میں پھنسنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے وہ سائبر مجرموں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے سب سے اپیل کی کہ وہ اچھے انسان بنیں، منفی اور نقصان دہ خیالات سے گریز کریں اور اپنی ذاتی معلومات کو اجنبیوں کے ساتھ شیئر کرنے سے گریز کریں جب تک کہ یہ بہت اہم نہ ہو۔سائبر کلب کے ممبر ڈاکٹر مشیر احمد نے اظہار تشکر کیا۔ پروگرام کا اختتام قومی ترانے کے ساتھ ہوا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande