بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی
ڈھاکہ، 02 جولائی (ہ س)۔ انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 (آئی سی ٹی-1) نے آج بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے والے ریمارکس کے لیے توہین عدالت کے الزام میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ موزمدار کی
بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی


ڈھاکہ، 02 جولائی (ہ س)۔ انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 (آئی سی ٹی-1) نے آج بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے والے ریمارکس کے لیے توہین عدالت کے الزام میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ موزمدار کی سربراہی میں تین رکنی ٹریبونل نے حسینہ سے متعلق لیک ہونے والی فون پر گفتگو کا جائزہ لینے کے بعد یہ حکم دیا۔

ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق آئی سی ٹی-1 آرڈر پر، یہ گفتگو گزشتہ سال سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی اور اسے کئی مین اسٹریم میڈیا گروپس نے پرنٹ یا نشر کیا تھا۔ آڈیو کلپ میں حسینہ کو مبینہ طور پر گووند گنج کے سابق ضلع چیئرمین شکیل اکنڈہ بلبل سے یہ کہتے ہوئے سنا جا رہا ہے، ’میرے خلاف 227 کیس درج ہیں، اس لیے مجھے 227 لوگوں کو مارنے کا لائسنس مل گیا ہے۔‘

انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے اس بیان کو توہین آمیز اور عدالت کو کمزور کرنے کی براہ راست کوشش قرار دیا ہے۔ بلبل کو گفتگو میں کردار ادا کرنے پر دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ آئی سی ٹی-1 کے ذرائع کے مطابق، یہ سزا اسی وقت موثر ہوگی جب مجرم عدالت کے سامنے ہتھیار ڈال دیں یا قانون نافذ کرنے والے افسران انہیں گرفتار کریں۔آئی سی ٹی کے چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے یہ معاملہ 30 اپریل کو ٹربیونل کے سامنے اٹھایا۔ انہوں نے اس گفتگو کو گزشتہ سال جولائی میں ہونے والی عوامی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم سے متعلق جاری مقدمات میں متاثرین اور گواہوں کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش قرار دیا۔ تاجول نے کہا کہ اگر اس طرح کے تبصروں کا خیال نہیں رکھا گیا تو یہ قانونی کارروائی میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔تاجول نے ٹریبونل کو بتایا کہ کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے فرانزک تجزیہ کیا ہے۔ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ آڈیو میں آواز حسینہ کی ہے۔ 30 اپریل کو ٹریبونل نے حسینہ اور بلبل کو 25 مئی تک تحریری وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ دونوں میں سے کوئی بھی 25 مئی کو عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور نہ ہی مقررہ تاریخ پر کوئی بیان دیا۔ جس پر ٹربیونل کے حکم پر دونوں کے خلاف اخبارات میں سمن شائع ہوئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande