مصر اور قطر کے ساتھ بات چیت جاری ۔
قاہرہ، 02 جولائی (ہ س)۔ حماس نے بدھ کو اشارہ دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے لیے تیار ہے، لیکن اس نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت یافتہ تجویز کو مکمل طور پر قبول نہیں کیا ہے۔ حماس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ صرف اس معاہدے کو قبول کرے گی جو غزہ میں جاری جنگ کو مکمل طور پر ختم کرے۔
ایک روز قبل ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی پر رضامند ہو گیا ہے اور انہوں نے حماس سے اس تجویز کو قبول کرنے کی اپیل کی تھی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ دو ماہ کی مدت جنگ کے خاتمے کے لیے کام کرے گی، حالانکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کو مکمل طور پر شکست دینے تک جنگ ختم نہیں کی جا سکتی۔
حماس کے سینئر عہدیدار طاہر النونو نے کہا کہ ہم کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار اور سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حماس ایسی کسی بھی تجویز کو قبول کر سکتی ہے جو واضح طور پر جنگ کے مکمل خاتمے کا باعث بنے۔
ذرائع کے مطابق حماس کا ایک وفد بدھ کی شام (مقامی وقت کے مطابق) قاہرہ میں مصری اور قطری ثالثوں سے ملاقات کرے گا تاکہ اس تجویز پر تفصیلی بات چیت کی جا سکے۔ ایک مصری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان مذاکرات کو میڈیا سے خفیہ رکھا گیا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی