شملہ، 2 جولائی (ہ س)۔
ہماچل پردیش میں اس بار مانسون نے خوفناک شکل اختیار کر لی ہے۔ گزشتہ 11 دنوں سے جاری بارش نے ریاست کے کئی علاقوں میں زبردست تباہی مچائی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 8 جولائی تک ریاست میں خراب موسم اور موسلادھار بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔ 3 جولائی کو کانگڑا، کلو، منڈی، شملہ اور سرمور اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش کا امکان ظاہر کرتے ہوئے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ 4 جولائی کو کانگڑا، منڈی اور سرمور اضلاع کے لیے بھی یلو الرٹ موثر رہے گا۔
محکمہ موسمیات نے ریاست کے کئی حصوں میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے 5 سے 7 جولائی تک اورنج الرٹ کا اعلان کیا ہے۔ 5 جولائی کو اونا، کانگڑا اور منڈی اضلاع میں بہت بھاری بارش کی توقع ہے، جب کہ بلاس پور، ہمیر پور، چمبہ، کلو، شملہ، سولن اور سرمور میں یلو الرٹ رہے گا۔ 6 جولائی کو اونا، بلاس پور، کانگڑا، سرمور، شملہ اور منڈی اضلاع میں دوبارہ اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ کولو، چمبہ، سولن اور ہمیر پور اضلاع میں ییلو الرٹ نافذ رہے گا۔ اس کے علاوہ 3 جولائی کو چمبہ، کانگڑا، کلو، منڈی اور شملہ اضلاع میں بھی سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے مطابق، 20 جون کو ہماچل میں مانسون آنے کے بعد سے اب تک 62 افراد ہلاک اور 56 لاپتہ ہیں۔ 103 لوگ زخمی ہوئے ہیں جبکہ 84 مویشی مر چکے ہیں۔ اب تک 223 مکانات کو نقصان پہنچا ہے جن میں سے صرف منڈی ضلع میں 148 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے ہیں۔ اس آفت سے ریاست کو اب تک تقریباً 283 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس میں محکمہ جل شکتی کو 163 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے اور محکمہ تعمیرات عامہ کو 117 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
ریاست میں سب سے زیادہ تباہی منڈی ضلع میں دیکھی گئی ہے۔ پیر کی رات تھوناگ، گوہر، کارسوگ، دھر جارول، پانڈو شملہ سمیت کئی علاقوں میں بادل پھٹنے، شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آئے۔ منڈی کے ڈپٹی کمشنر اپورو دیوگن نے کہا کہ ان واقعات میں اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جب کہ 34 لوگ لاپتہ ہیں۔ ضلع انتظامیہ اور این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں راحت اور بچاو¿ کے کاموں میں مصروف ہیں اور اب تک 370 سے زیادہ لوگوں کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔ منڈی ضلع میں 148 مکانات تباہ، 14 پل بہہ گئے، دو دکانیں تباہ اور 31 گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا۔ مویشیوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے اور 162 مویشی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔تھوناگ سب ڈویڑن میں صورتحال اتنی خراب ہے کہ سڑک کے ذریعے امدادی سامان پہنچانا ممکن نہیں ہے۔ ایسے میں ضلعی انتظامیہ نے وزارت دفاع اور ہندوستانی فضائیہ سے فضائی مدد مانگی۔ بدھ کے روز، ہندوستانی فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر منڈی پہنچا اور تھوناگ کے علاقے کے لیے راشن، ادویات اور دیگر ضروری سامان کی کھیپ لے کر روانہ ہوا۔ تاہم خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر دوسری پرواز نہیں لے سکا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais