ہیلی بورن آپریشن کے ساتھ چیتا اور چیتک ہیلی کاپٹر سڑکوں پر اترے
جودھ پور، 02 جولائی (ہ س)۔
بھارتی فوج کی سدرن کمانڈ نے ان دنوں بھارت پاکستان کی مغربی سرحد پر راجستھان کے علاقے تھار میں جس طرح سے انتہائی شدت کی جنگی مشقوں کی کمان سنبھالی ہے، اس سے نہ صرف ملک کو سلامتی کا ایک نیا اعتماد مل رہا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کر رہا ہے کہ بھارت اب جنگ نہیں چاہتا بلکہ ہر لمحہ جنگ کے لیے تیار ہے۔ یہ مشق کوئی عام معمول کی مشق نہیں ہے بلکہ ایک کثیر سطحی مشق ہے جس میں جنگ کے ہر پہلو کو عملی سطح پر جانچا جا رہا ہے۔ صحرائے تھار میں فوجی جنگی ہیلی کاپٹر سے زمین پر اترے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے بعد ہیلی کاپٹر پر سوار ہو کر واپس روانہ ہو گئے۔
سینئر فوجی حکام کے مطابق، بھارتی فوج کے ہیلی کاپٹر سرحدی سڑکوں پر جنگی حالات کی نقل کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے میں سب سے آگے تھے۔ درحقیقت سرحدی علاقوں میں دراندازی، ڈرون حملے، سائبر حملے اور ملٹی ڈومین وارفیئر بیک وقت ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں ہندوستانی فوج کی تیاریوں کا اندازہ لگانا اور انہیں زمین پر لاگو کرنا وقت کی ضرورت اور چیلنج دونوں ہے۔ اس مشق میں فوج کے ٹینکوں نے بھی حصہ لیا اور ہدف کو کامیابی سے تباہ کیا۔
اس دوران ایک خاص قسم کی سرجیکل اسٹرائیک بھی کی گئی۔ اس مشق میں فوجیوں نے جنگی ہیلی کاپٹر سے زمین پر اترنے کی مشق کی۔ اس کے ساتھ ہی دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے بعد فوجی ہیلی کاپٹر پر سوار ہو کر واپس روانہ ہو گئے۔ جدید ہتھیاروں سے دہشت گردی کی کارروائیوں اور سرجیکل اسٹرائیکس کو کیسے ختم کیا جائے اس پر پریکٹس کی گئی۔ اس مشق میں فوج کے دستے تیزی سے صحرائی علاقوں میں جاتے ہیں اور ہیلی کاپٹر کی مدد، ڈرون کی نگرانی اور سیٹلائٹ سے فیڈ لے کر ہدف کو بے اثر کرتے ہیں۔ اس کے بعد ایئر سپورٹ اور آرٹلری گن کی مشق کی جاتی ہے۔ اس مشق سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب ہندوستانی فوج صرف جواب نہیں دیتی بلکہ حالات پر قابو پانا اور فیصلہ کن برتری حاصل کرنا جانتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ