بھوپال، 12 جولائی (ہ س)۔ مانسون نے مدھیہ پردیش میں اپنی پوری طاقت دکھانا شروع کر دی ہے۔ ریاست کے کئی اضلاع میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ بارش اب ایک آفت کی طرح برس رہی ہے۔ چترکوٹ میں دو دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے منداکنی ندی کے پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے رام گھاٹ، بھارت گھاٹ سمیت تمام بڑے گھاٹ پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ پانی گھروں اور دکانوں میں بھی داخل ہو رہا ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج ہفتہ کو ریاست کے 10 اضلاع میں بہت بھاری بارش اور 35 اضلاع میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ الرٹ خاص طور پر ریاست کے مشرقی اور وسطی علاقوں کے لیے ہے جہاں سیلاب جیسے حالات متوقع ہیں۔
ریاست میں گزشتہ ایک ہفتے سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس مانسون سیزن میں اب تک تقریباً 16 انچ بارش ہو چکی ہے۔ مشرقی حصہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ بالخصوص منڈلا، سیونی، بالاگھاٹ، میہر، ڈنڈوری، چھتر پور، امریا، ستنا، کٹنی سمیت کئی اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال رہی۔ سیونی میں صرف 9 گھنٹے میں 6.5 انچ پانی گرا۔ 20 سے زائد اضلاع میں موسلادھار بارش ہوئی۔ بارش سے سب سے زیادہ نقصان منڈلا ضلع کو ہوا ہے۔ یہاں 300 مکانات سمیت کئی سڑکیں اور پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ 312 لوگوں کو ریسکیو کرکے 7 ریلیف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔
وہیں شیو پوری اور گوالیار کی سرحد پر بنا ہرسی ڈیم لبالب بھر گیا ہے۔ جس کی وجہ سے پانی بھرنا شروع ہو گیا ہے۔ اس سے دونوں اضلاع کے تقریباً 20 گاوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ سیدھی میں مسلسل بارش کے باعث گھروں اور دکانوں میں پانی بھر گیا۔ میہر میں موسلادھار بارش کی وجہ سے للجی ندی میں طغیانی ہے۔ ماں شاردا مندر کی سڑک پر ندی کا پانی بھر گیا ہے۔ جس کی وجہ سے درشن کرنے والوں کا راستہ بند ہے۔ ستنا ضلع کے چترکوٹ میں دو دنوں سے مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے منداکنی ندی کے پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے رام گھاٹ، بھارت گھاٹ سمیت تمام بڑے گھاٹ پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی کے کنارے نہ جائیں اور محتاط رہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن