تل ابیب،11جولائی(ہ س)۔اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے امید ظاہر کی ہے کہ چند دنوں کے اندر حماس کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے، جس کے تحت مزید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں جنگ بندی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ حماس کے قبضے میں اب بھی 50 قیدی موجود ہیں، جن میں سے صرف 20 کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ نیتن یاہو کے مطابق، زیر غور معاہدے کے تحت زندہ اور مردہ قیدیوں میں سے نصف کو واپس لایا جائے گا، جس کے بعد تقریباً 10 زندہ اور 12 مردہ قیدی باقی رہ جائیں گے، لیکن وہ ان سب کی واپسی کے لیے پ±رعزم ہیں۔نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اور حماس ممکنہ طور پر 60 دن کی جنگ بندی پر متفق ہو سکتے ہیں، جس کے دوران دونوں فریق تنازع کے خاتمے کی کوشش کریں گے۔ یہ بات انھوں نے نیوز میکس کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب سنبھالنے کے بعد نیتن یاہو کا یہ واشنگٹن کا تیسرا دورہ تھا۔
نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو پہلے کبھی اتنی حمایت نہیں ملی جتنی اب وائٹ ہاو¿س سے حاصل ہو رہی ہے۔ نیتن یاہو نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ گزشتہ ماہ امریکا نے اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران پر فضائی حملے کیے، جن کے بارے میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان حملوں نے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو ختم کر دیا۔ نیتن یاہو کے مطابق، ایران ان حملوں سے قبل چند مہینوں میں ایٹمی بم بنانے کے قابل ہو سکتا تھا، لیکن اب وہ کئی سال پیچھے چلا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan