دہلی میں آج سے پرانی گاڑیوں کو ایندھن نہیں ملے گا، ایسی گاڑیوں کو نشان زد کرکے ضبط کیا جائے گا
نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ دہلی حکومت نے آلودگی پر سخت رویہ اپناتے ہوئے یکم جولائی سے پرانی گاڑیوں کے خلاف سخت مہم شروع کر دی ہے۔نئے قواعد کے تحت 10 سال سے پرانی ڈیزل گاڑیوں اور 15 سال سے زیادہ پرانی پٹرول گاڑیوں کو چلانے اور ایندھن بھروانے پر اب پا
Old vehicles not get fuel in Delhi, will be confiscated


نئی دہلی، یکم جولائی (ہ س)۔ دہلی حکومت نے آلودگی پر سخت رویہ اپناتے ہوئے یکم جولائی سے پرانی گاڑیوں کے خلاف سخت مہم شروع کر دی ہے۔نئے قواعد کے تحت 10 سال سے پرانی ڈیزل گاڑیوں اور 15 سال سے زیادہ پرانی پٹرول گاڑیوں کو چلانے اور ایندھن بھروانے پر اب پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ایسی گاڑیوں کی نشاندہی کرکے انہیں ضبط کیا جائے گا اور مالکان پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔ اگر ڈیزل اور پیٹرول والی گاڑیاں پکڑی گئیں تو 10 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا جب کہ دو پہیہ گاڑیوں کو ضبط کرنے پر مالک سے 5 ہزار روپے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

اس قاعدے کے موثر نفاذ کے لیے حکومت نے دہلی کے تمام پیٹرول پمپوں پر خودکار نمبر پلیٹ کی شناخت (این پی آر) سسٹم نصب کیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی اعلیٰ معیار کے کیمروں کی مدد سے ہر گاڑی کی نمبر پلیٹ کو اسکین کرے گی اور اس کی عمر کا پتہ لگائے گی۔ اگر کسی پرانی گاڑی کی نشاندہی ہوئی تو اسے پٹرول پمپ پر عوامی اعلان کر کے ضبط کر لیا جائے گا اور گاڑی کو ایندھن نہیں دیا جائے گا۔ پٹرول پمپوں کو ایسی گاڑیوں کو ایندھن دینے سے انکار کا حق دیا گیا ہے۔

اس اصول کو نافذ کرنے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ، دہلی پولیس، ایم سی ڈی اور دیگر ایجنسیوں کی ٹیمیں پٹرول پمپوں پر تعینات ہیں۔ فی الحال یہ اصول صرف پیٹرول اور ڈیزل والی گاڑیوں پرنافذ ہے جبکہ 15 سال پرانی سی این جی گاڑیوں پر راحت دی گئی ہے۔ اگر کسی پمپ پر قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تو وہاں کے آپریٹر کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ حکومت نے اس کے لیے معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پی) جاری کیے ہیں۔

یہ پالیسی ”نو فیول فار اولڈ وہیکل “پہل کے تحت لائی گئی ہے۔ اس کا مقصد آلودگی کا باعث بننے والی پرانی گاڑیوں کو ہٹا کر دہلی میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر اپنی پرانی گاڑیاں اسکریپ کے لیے دیں تاکہ قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande