گوہاٹی، یکم جولائی (ہ س)۔ آسام میں بیف پر پابندی کے قانون کے نافذ ہونے کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی کارروائی منگل کو کی گئی۔ اس کارروائی کے دوران پولیس نے 133 افراد کو حراست میں لیا اور ایک ٹن سے زیادہ مشکوک ممنوعہ گوشت ضبط کیا۔ یہ کارروائی آسام کاؤ پروٹیکشن ایکٹ 2021 کے تحت ریاست بھر میں چلائی گئی خصوصی مہم کا حصہ تھی۔
پولیس نے یہ مہم اپنے طور پر شروع کی تھی، جس کا مقصد حساس علاقوں میں غیر قانونی جانوروں کے ذبیحہ اور گوشت کی غیر مجاز فروخت کو روکنا تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ہوٹلوں اور ریستورانوں میں قواعد کی خلاف ورزی کی شکایات موصول ہونے کے بعد چھاپے مارے گئے اور وہاں سے ممنوعہ گوشت برآمد کیا گیا۔
پولیس نے ریاست بھر میں 112 اداروں پر چھاپے مارے اور غیر قانونی تجارت میں ملوث لوگوں کو حراست میں لیا۔ پکڑے گئے گوشت کے نمونے فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھیجے گئے ہیں تاکہ اس بات کی تصدیق ہو سکے کہ یہ ممنوعہ گوشت ہے یا نہیں۔
پولیس اہلکار نے کہا، ہم نے کئی ہوٹلوں، ریستورانوں اور دیگر احاطوں پر چھاپے مارے۔ اس سلسلے میں ریاست بھر کے پولیس اسٹیشنوں میں کئی ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ آسام کاؤ پروٹیکشن ایکٹ 2021 کے تحت ہندو، جین اور سکھ اکثریتی علاقوں اور مندروں اور وشنو سیشنوں کے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں ممنوعہ گوشت کی فروخت اور ذبیحہ پر پابندی ہے۔ تاہم ریاست میں بیف کے استعمال پر مکمل پابندی نہیں ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی